اسلام آباد: چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان آج پیرکو گوادر کے دورہ کے دوران 2200 ایکڑ پر مشتمل گوادر پورٹ فری زون فیز ٹو کا سنگ بنیاد رکھیں گے اور جنوبی بلوچستان کے لئے 600 ارب روپے کے ترقیاتی پیکج پرعملدرآمد کے حوالے سے پیشرفت کا بھی جائزہ لیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ آج وزیراعظم گوادر آ رہے ہیں جو ایک تاریخی موقع ہے۔ وزیر اعظم کے دورے کے دوران گوادرپورٹ فیز ون کی تکمیل کے بعد گوادر فری زون فیز ٹو کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا۔ یہ ایک بہت بڑا قدم ہے۔ فری زون کا فیز ون صرف 60 ایکڑ پر مشتمل تھا جبکہ فیز ٹو 2200 ایکڑ پر مشتمل ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم دورے کے دوران پانچ فیکٹریوں کی تعمیر کا سنگ بنیاد بھی رکھیں گے۔ گوادر شہر اور جنوبی بلوچستان کے لئے وزیراعظم نے 600 ارب روپے کا پیکج دیا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ آج تقریب میں شنگھائی سے 7،8 بڑے سرمایہ کار آن لائن شرکت کریں گے اور نہ صرف گوادر بلکہ پورے پاکستان میں سرمایہ کاری کے منصوبوں کا اعلان کریں گے۔ 7 علاقائی ممالک کے سفراا وزیراعظم کی موجودگی میں اپنے اپنے ممالک کی طرف سے سرمایہ کاری میں شرکت کے حوالے سے اظہار خیال کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ چائنہ بزنس سنٹر فری زون ون میں واقع ہے اسے ساﺅتھ زون بھی کہتے ہیں۔ اس میں 46 انٹرپرائزز رجسٹرڈ ہو چکی ہیں جن میں 12 فیکٹریاں شامل ہیں ، جن میں سے تین مکمل ہو چکی ہیں اور ان کی پیداوار جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ٹریفک دن بدن بڑھ رہی ہے۔ گزشتہ سال پہلے کے مقابلہ میں سامان کی سینکڑوں گنا زیادہ ترسیل ہوئی ہے اور اس سال ہم 60 ہزار میٹرک ٹن تک پہنچ چکے ہیں۔ 5 ایل پی جی کے جہاز گوادر میں آئے ہیں۔ آنے والے دنوں میں ٹریفک میں مزید اضافہ ہو گا۔ فری زون میں صنعت سازی کے لئے دلچسپی میں اضافہ ہوا ہے۔ وزیراعظم کی بجلی اور پانی کے منصوبوں کے حوالے سے بہت زیادہ دلچسپی ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے بتایا کہ وزیراعظم کے دورے کےدوران ایک معاہدے پر دستخط ہوں گے جس کے تحت چین ہمیں 1.2 ملین گیلن کا صاف پانی کا پلانٹ تحفہ دے گا۔ یہ 12 سے 13 ماہ کے دوران مکمل ہو گا۔ اس کے علاوہ جنوبی بلوچستان پیکج میں گوادر کےلئے پانی و بجلی کے منصوبے شامل ہیں۔ 5 ملین گیلن پانی روزانہ صاف پانی کی فراہمی کا پلانٹ بھی اس پیکج میں شامل ہے۔ اس کے علاوہ وزیراعظم نے بجلی کے ایک منصوبے کی منظوری دی ہے جس پر کام شروع ہو گیا ہے۔ جس کے تحت جنوبی بلوچستان بالخصوص گوادر کو مین گرڈ سے منسلک کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ 300 میگاواٹ کے ایک پلانٹ پر بھی کام ہو رہا ہے۔ بجلی پانی اور شہر کے لئے دیگر سہولیات پر وزیراعظم کی خصوصی توجہ ہے۔