نیویارک: امسال کا نوبل امن انعام جاپانی تنظیم نیہون ہیدانکیو ( Nihon Hidankyo) کو ایٹمی حملوں کے متاثرین کی بحالی اور دنیا کو ایٹمی بموں سے پاک رکھنے کے لیے جدوجہد پر دیا گیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپان میں اینٹی نیوکلیئر گروپ Nihon Hidankyo کی بنیاد 1956 میں ہیباکوشا نامی گروپ نے رکھی گئی تھی، جو ہیروشیما اور ناگاساکی میں امریکا کے ایٹم بم کے متاثرین کی بحالی کے لیے بنائی گئی تھی۔
اس تنظیم کا پورا نام Nihon gensuibaku higaisha dantai kyōgi-kai ہے جسے مختصراً نیہون ہیدانکیو(Nihon Hidankyo) گروپ کیا جاتا ہے۔
اس تنظیم کا بنیادی مقصد جاپانی حکومت پر ایٹم بم حملے کے متاثرین کی بحالی اور دیکھ بھال کے لیے دباؤ ڈالنا اور جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے لیے حکومتوں پر لابنگ کرنا تھا۔
نوبل کمیٹی کے بقول اس تنظیم کو 2024 کا امن کا نوبل انعام جوہری ہتھیاروں سے پاک دنیا کے حصول کے لیے کوششوں اور ایٹم بم کے متاثرین کو اس کی ہولناکی کے گواہ کے طور پیش کرکے جوہری ہتھیاروں کو دوبارہ کبھی استعمال نہ کیے جانے کی کوششوں پر دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اس انعام کی مالیت 11 ملین سویڈش کرونا (تقریباً 1.1 ملین ڈالر) ہے، اور جیتنے والوں کو 10 دسمبر کو الفریڈ نوبل کی برسی کے موقع پر سند اور گولڈ میڈل دیا جائے گا۔
گزشتہ برس جیل میں بند ایرانی خواتین کے حقوق کی وکیل نرگس محمدی نے 2023 کا امن کا نوبل انعام جیتا تھا، جنہوں نے ایران میں خواتین کے جبر کے خلاف اپنی جرأت مندانہ جدوجہد اور سماجی اصلاحات کے لیے انتھک جدوجہد کی۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزین ایجنسی (UNRWA)، بین الاقوامی عدالت انصاف اور اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس اس سال کے نوبل امن انعام کے پسندیدہ افراد میں شامل تھے۔