سوئٹزرلینڈ: مس سوئٹزرلینڈ کی فائنلسٹ کرسٹینا جوکسیمووچ کے قتل کی لرزہ خیز واردات کا انکشاف ہوا ہے، سفاک شوہر نے اُنہیں قتل کرکے لاش کو بلینڈر میں ڈال کر پیس ڈالا۔
عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق رواں سال فروری میں 38 سالہ سابقہ ماڈل اور مس سوئٹززلینڈ کرسٹینا جوکسیمووچ اپنے گھر کے لانڈری روم میں مردہ حالت میں پائی گئی تھیں۔
پولیس کے مطابق لانڈری روم میں کرسٹینا جوکسیمووچ کی لاش ٹکڑوں میں موجود تھی، تحقیقات کے دوران پولیس نے معلوم کیا کہ ماڈل کو گلا دباکر قتل کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ پولیس نے اس ہولناک واقعے کی مزید تحقیقات کرتے ہوئے ماڈل کے 41 سالہ شوہر تھامس کو گرفتار کرلیا تھا۔
تھامس نے بیوی کے قتل کا اعترافِ جُرم کرتے ہوئے بتایا کہ اُن کی بیوی کرسٹینا نے اُن پر چاقو سے حملہ کیا تھا اور اُنہوں نے اپنے دفاع میں بیوی کا قتل کیا۔
اُنہوں نے کہا کہ وہ اس قتل کے بعد گھبرا گئے تھے، اسی لیے لاش کو ٹھکانے لگانے اور اپنا جُرم چھپانے کے لیے لاش کے ٹکڑے کر ڈالے۔
ماڈل کے شوہر نے پولیس کو قتل کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ اُنہوں نے پہلے اپنی بیوی کی لاش کو لانڈری روم میں آری، چاقو اور باغیچے میں استعمال ہونے والی قینچیوں سے ٹکڑے ٹکڑے کیا تھا اور پھر اُن کی کچھ باقیات کو ہینڈ بلینڈر سے کچل کر پِیس دیا تھا۔
دوسری جانب میڈیکل فرانزک رپورٹس تھامس کے بیان سے متصادم ہیں جب کہ تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ تھامس ذہنی طور پر بیمار ہیں۔
خیال رہے کہ کرسٹینا جوکسیمووچ نے سال 2003 میں مس نارتھ ویسٹ سوئٹزرلینڈ کا ٹائٹل جیتا تھا اور وہ سال 2008 میں مس سوئٹزرلینڈ مقابلے میں فائنلسٹ بنیں۔