لندن: شاید غیرمعمولی لمبے اور دھاگے نما ٹانگوں والی مکڑی آپ نے بھی دیکھی ہوگی ۔ اب سائنسدانوں نے جینیاتی تبدیلی کے بعد اس کی ٹانگوں کی لمبائی نصف کردی ہے۔
یہ عمل آراین اے انٹرفیس (آراین اے آئی) کہلاتا ہے۔ اس کی بدولت ’ڈیڈی لونگ لیگز‘ نامی مشہور مکڑی کی لمبی ٹانگوں کو چھوٹا کرکے آدھی ٹانگوں والی مکڑیاں پیدا کی گئی ہیں۔ اب شاید اسے ’ڈیڈٰی شارٹ لیگز‘ کا نام دیا جاسکتا ہے۔
آر این اے آئی کی بدولت کسی جین کو پڑھ کر اس میں آر این اے کے چھوٹے گوشوں کو منتخب کرکے جین کا سوئچ آف کیا جاتا ہے۔ اس عمل میں Phalangium opilio نامی مشہور مکڑی کی ٹانگوں کو چھوٹا کیا گیا ہے۔ اگرچہ یہ ایک تجربہ ہے لیکن اس سے ہمیں مکڑی کی ٹانگوں کے ارتقا کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔
ماہرین نے اپنے تحقیقی مقالے میں لکھا ہے کہ اس طرح سے ہمیں عملی جینیات کو جاننے میں مدد ملے گی۔ جب ماہرین نے مکڑی کے جینوم (جین کے مجموعے) میں جھانکا تو تین جین ایسے ملے ہیں جو جسمانی اعضا کی تشکیل کرتے ہیں۔ ان میں سے دو جین کو مکڑی کے بیضے بننے کے دوران ہی بند کردیا گیا تھا۔
بیضہ (ایمبریو) بننے کے عمل میں جین خاموش کرنے سے ٹانگوں کا دوسرا جوڑا اشیا کو چھونے اور محسوس کرنے کی حس سے محروم ہوگیا لیکن اپنی اصل جسامت سے چھوٹا رہا۔ ان کے کناروں پر زمین جکڑنے والے آنکڑے بھی غائب ہوگئے۔ اسی طرح کے تجربات پھل مکھی پر بھی کئے گئے۔
اس عمل کو سمجھ کر ہم مکڑیوں کی لمبی ٹانگوں اور بچھو کے غیرمعمولی لمبے ڈنکوں کی ساخت کو سمجھا جاسکتا ہے۔ سائنسی طور پر مذکورہ بالا مکڑی حقیقی مکڑی نہیں بلکہ اس کے قریبی رشتے دار ہے۔ تاہم ماہرین نے اس پر مزید تحقیق کا عندیہ بھی دیا ہ