برطانیہ میں گیس اور بجلی کا بحران شدت اختیار کرنے لگا، برطانیہ کے شہریوں کو آئندہ سال اپریل میں گیس کے بلوں میں چھپن فیصد اضافہ ہوجائے گا.
انتظامیہ کے مطابق ایک سال میں برطانیہ کے ایک گھر کو 2 ہزار پاونڈ یعنی چار لاکھ ستر ہزار سے زائد کا بل برداشت کرنا پڑے گا.
ہول سیل گیس کی قیمتوں میں اضافے کے بعد انرجی مارکیٹ کو نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے، برطانوی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ گھریلو افراد کو اپریل سے اپنے توانائی کے بلوں میں 56 فیصد اضافے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
انوسٹمنٹ بینک کے مطابق ریگولیٹر اگلی حد میں ردوبدل کرے گا تو اپریل سے برطانیہ کی توانائی کی قیمت کی سالانہ حد 5 لاکھ روپے کے قریب بڑھانا پڑے گا، جو اس سے پہلے 3 لاکھ تھی۔
اس کا مطلب ہے کہ برطانوی شہریوں کو سالانہ ایک لاکھ ستر ہزار روپے سے زیادہ اضافی رقم ادا کرنا پڑ سکتی ہے۔
ڈیلی میل کے مطابق موسم گرما کے اختتام کے بعد سے 25 فراہم کنندگان ختم ہو چکے ہیں، جس سے 40لاکھ سے زائد گھر متاثر ہوئے۔ اب تک ختم ہو جانے والی سب سے بڑی کمپنی بلب ہے، جو 1.7 ملین گھرانوں کو توانائی فراہم کرنے والوں پہلی کمپنی تھی۔
اس انتباہ سے پہلے ماہرین کی جانب سے ہر تین ماہ بعد بلوں میں اضافہ کے لیے خبردار کیا گیا تھا۔