ڈالراونچی اڑان کے بعد گراوٹ کا شکار، 38 پیسے سستا ہوکر 167روپے80پیسے کا ہوگیا

کراچی:‌ڈالر اونچی اڑان کے بعد گراوٹ کا شکار ہو گیا۔ آج ڈالر میں 38 پیسے سستا ہوکر 167روپے80پیسے پر ٹریڈ کررہا ہے۔
روپے کے مقابلے ڈالر کی پرواز دیکھتے ہوئے اسٹیٹ بینک نے مداخلت کی تو ڈالر کی قیمت میں کمی دیکھنے میں آئی۔ کرنسی ڈیلرز کے مطابق آج ڈالر کی قیمت میں مسلسل کمی دیکھی گئی۔
انٹربینک میں ڈالر ایک روپے38 پیسے سستا ہوکر167روپے 80 پیسے پر ٹریڈ کررہا ہے۔ دوز روز قبل ڈالر تاریخ کی نئی بلند سطح 169 روپے 12 پیسے پر بند ہوا تھا۔
اس سے قبل 26اگست2020کوڈالر168اعشاریہ 43روپےکی سطح تک گیا تھا۔ رواں برس مئی کے مہینے میں ایک امریکی ڈالر کی قیمت 152 پاکستانی روپے تھی۔
سال2020 میں بھی ڈالر کی قیمت 169 روپے تک جا کر واپس اس سطح پر گری تھی تاہم رواں سال مئی کے بعد ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آیا۔
مالی سال2019-20 کا بجٹ پیش ہوا تو ڈالرکی قیمت انٹربینک مارکیٹ میں 158 روپے اوراوپن مارکیٹ میں 159 روپے پرٹریڈ کررہی تھی۔
دسمبر2019 تک ڈالرکی قیمت 155 اور158 کےدرمیان ٹریڈ کرتی رہی لیکن مارچ2020 کا مہینہ پاکستانی معیشت اور قرضوں کے بوجھ کےحوالے سے بھاری رہا۔ 23 مارچ کوکورونا وبا سے بچاؤ کیلئےلاک ڈاؤن کیا گیا۔
سال2020 کے اپریل میں ڈالر163، مئی میں 161 اور جون میں 165 روپے کی سطح کو چھوکرا جون2020 میں 164.25 روپے کی سطح تک گر گیا تھا۔
ماہرین معیشت کا کہنا ہے پاکستان میں ڈالر کی قدر مسلسل دباو کا شکار ہے جس کی بڑی وجہ افغانستان میں ڈالر کی بڑھتی ہوئی مانگ اور افغانستان کے حالات ہیں

The dollar fell by 38 paise to Rs 167.80