کابل:طالبان رہنما عباس ستانکزئی کا کہنا ہے کہ افغانستان میں طالبان حکومت کا اعلان آئندہ 24 سے 48 گھنٹے میں متوقع ہے.
انہوں نے کہا ہے کہ طالبان حکومت میں پرانے چہرے شامل نہیں ہوں گے۔ ہرقومیت کے نئے اہل افراد کو نئی حکومت کا حصہ بنایا جائے گا۔
انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان حکومت میں سرکاری اداروں میں خواتین کی نمائندگی ہو گی۔
افغان طالبان نے حکومت کے قیام کے حوالے سے اہم ترین فیصلے کرلیے ہیں۔ حکومت سازی کے متعلق اہم فیصلے طالبان کی سپریم کونسل کے منعقدہ اجلاس میں کیے گئے۔
طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس ضمن میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ سپریم کونسل کا تین روزہ اجلاس امیر طالبان ملا ہیبت اللہ اخونزادہ کی سربراہی میں قندھار میں ہوا جو ہفتے سے پیر تک جاری رہا۔
اپنے ٹوئٹر پیغام میں ترجمان طالبان نے کہا ہے کہ اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی اور سیکیورٹی صورتحال کے ساتھ دیگر متعلقہ امور پر غور و خوص کیا گیا۔
ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق اجلاس میں اشیائے ضروریہ کی حفاظت کےساتھ شہریوں کو بنیادی سہولتوں کی فراہمی اور ان سے اچھے برتاؤ کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ اجلاس میں نئی اسلامی حکومت اور کابینہ کی تشکیل سے متعلق اہم فیصلے بھی کیے گئے ہیں۔ترجمان طالبان نے بتایا کہ سپریم لیڈر نے سب کو مکمل ہدایات دے دی ہیں اور ان کی ذمہ داریوں سے بھی آگاہ کردیا ہے۔
یاد رہے کہ افغانستان سے امریکی اور اتحادی فوجیوں کے انخلا کے بعد طالبان کی مکمل توجہ نئی حکومت بنانے کی طرف ہے