اسلام آباد: احتساب عدالت نے پارک لین ریفرنس میں آصف علی زرداری کے وکیل کو آئندہ سماعت پر دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔ ہریش کمپنی کو ٹھٹھہ واٹر سپلائی کا ٹھیکہ دینے سے متعلق ریفرنس میں سابق صدر زرداری سمیت تمام ملزمان پر 4 اگست کو فرد جرم عائد کی جائے گی۔
وکیل فارق ایچ نائیک نے موقف اختیار کیا کہ نیب دستاویزات کے مطابق معاملہ دو کمپنیوں پارتھینن اور پارک لین کا ہے، ول فل ڈیفالٹ آصف علی زرداری نہیں بلکہ پارتھینن کمپنی نے کیا ہے، قانون کے مطابق پبلک آفس ہولڈر کو گورنر اسٹیٹ بینک کی جانب سے سات دن کا نوٹس نہیں دیا گیا، عدالت کو سمجھنا ہوگا کہ کیا نیب قانون کے مطابق سابق صدر کے خلاف کارروائی کرسکتا ہے؟ جج احتساب عدالت نے ریمارکس دیے کہ اس معاملے کو دیکھیں گے کہ کمپنی اصل تھی یا نہیں؟
نیب پراسیکیوٹر نے دلائل میں کہا کہ پارتھینن کمپنی نے پہلے کبھی کاروبار کیا نہ اس کے بعد، کمپنی صرف ایک قرض لینے کے لیے نمودار ہوئی، کمپنی کا اپنا دفتر بھی موجود نہیں، ایڈریس پارک لین کے دفتر کا دے رکھا ہے۔ فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ آپ کو اس پر کیا پریشانی ہے؟ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ پریشانی یہ ہے کہ یہ پیسے بعد میں فالودے والے کے اکاؤنٹس میں ملتے ہیں۔ عدالت نے فاروق ایچ نائیک کو آئندہ سماعت پر دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 21 جولائی تک ملتوی کردی۔
دوسری جانب ہریش کمپنی کو ٹھٹھہ واٹر سپلائی کا ٹھیکہ دینے سے متعلق ریفرنس میں سابق صدر زرداری سمیت تمام ملزمان پر 4 اگست کو فرد جرم عائد کی جائے گی۔ ریفرنس کے مطابق، ٹھٹھہ واٹر سپلائی کے غیر قانونی ٹھیکے دیے گئے، جس کے نتیجے میں رقم جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے ندیم بھٹو کے اکاؤنٹس میں آتی رہی اور اس سے وہ نوڈیرو ہاؤس کا انتظام چلاتے رہے۔