دُنیا میں چائے کو بطور کرنسی استعمال کیے جانے کا انکشاف

کراچی: چائے کا نام سنتے ہی ہمارا ذہن فوراً چائے کے برتن میں گرم مشروب کی طرف جاتا ہے جو ہمارے مزاج کو تروتازہ کرتا ہے۔
تاہم صدیوں پہلے چائے اتنی آسانی سے نہیں بنائی جاتی تھی۔ اس کے بجائے اسے باقاعدہ کرنسی کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا۔
جی ہاں! ایشیا کے کئی حصوں میں چائے کو بطور کرنسی استعمال کیا جاتا تھا، بشمول چین، تبت، منگولیا اور سائبیریا۔ چائے کو اس طرح اس لیے استعمال کیا جاتا تھا کیونکہ یہ بہت قیمتی تھی، اسے کھایا یا پیا بھی جاسکتا تھا اور ذخیرہ کرنے اور نقل و حمل میں لے جانا بھی آسان تھا۔
چائے کی پتی کو بلاکس کی صورت میں محفوظ کیا جاتا تھا۔ چائے کی پتیوں کو ٹھوس بلاکس میں کمپریس کیا جاتا تھا جن کی قیمت وزن کے لحاظ سے ہوتی تھی۔
منگولیا اور سائبیریا میں خانہ بدوشوں کے لیے چائے کے بلاکس سکوں سے زیادہ قیمتی تھے۔ تبت میں چائے کے بلاکس کی اتنی مانگ تھی کہ تلواروں اور گھوڑوں جیسی دیگر املاک کی قیمت بھی کبھی کبھی انہی چائے کی پتیوں میں تولی جاتی تھی۔
چائے کے بلاکس اس وجہ سے بھی اہم تھے کہ اسے ذخیرہ کرنے اور نقل و حمل میں رکھنا بھی آسان تھا اور کئی سال تک استعمال کیا جاسکتا تھا۔
مزید برآں چائے کی پتی کو بھوک لگنے کی صورت میں بطور غذا بھی کھایا جاسکتا ہے۔ طبی حوالے سے چائے کو کھانسی اور نزلہ زکام کے علاج کے لیے بھی فائدہ مند سمجھا جاتا تھا۔
چائے کے بلاکس کو چین، تبت، منگولیا اور وسطی ایشیا میں 19ویں صدی تک اور سائبیریا میں دوسری جنگ عظیم تک بطور کرنسی استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ کچھ مقامات آج بھی چائے کے بلاکس کو کسی نہ کسی صورت کرنسی کے طور پر استعمال کررہے ہیں۔

Big RevealedTea CurrencyUsed in PastWorld