استنبول: ترکی سے تعلق رکھنے والی 24 سال کی خاتون رومیصہ کا قد 7 فٹ 7 انچ ہے اور چند روز قبل گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے انہیں دنیا کی سب سے طویل القامت زندہ خاتون کی سند سے نوازا ہے۔
رومیصہ گیلجی کا قد 215 سینٹی میٹر سے زائد ہے اور وہ ایک کمیاب مرض ویور سنڈروم میں مبتلا ہیں، جس کی بدولت قد سمیت تمام اعضاء تیزی سے فروغ پاتے ہیں، لیکن رومیصہ دیگر کئی پیچیدگیوں کی شکار بھی ہیں۔
گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے انہیں 2014 میں سب سے طویل نوعمر (ٹین ایج) لڑکی کا اعزاز دیا تھا اور اب انہیں طویل القامت خاتون کا اعزاز بھی مل چکا ہے۔
اپنی کیفیت کی بنا پر رومیصہ وہیل چیئر کی محتاج ہیں لیکن وہ تھوڑا فاصلہ چل کر طے کرسکتی ہیں۔ وہ چاہتی ہیں کہ عوام میں اس بیماری کا شعور بیدار کریں، تاہم وہ بہت پُرامید بھی ہیں۔
اُن کا کہنا ہے کہ ہر کمی کو کسی فائدے میں بدلا جاسکتا ہے لیکن شرط یہ ہے کہ آپ خود کو قبول کریں اور اپنی امکانی استعداد سے واقف ہوکر بہترین صلاحیت کا مظاہرہ کریں، رومیصہ کہتی ہیں کہ لوگ انہیں دیکھ کر حیران رہ جاتے ہیں لیکن ان کی مدد اور ہمدردی بھی کرتے رہتے ہیں۔
رومیصہ کو سرٹیفکیٹ تفویض کرنے کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گنیز بک کے ایڈیٹر کریگ گلینڈے نے کہا کہ ہم انہیں دوبارہ یہ اعزاز ملنے کا خیرمقدم کرتے ہیں، کیونکہ ان کا جذبہ بلند ہے جو انہیں باقی افراد سے ممتاز کرتا ہے۔ عموماً کوتاہ قامت کے ایوارڈ اتنی تیزی سے نہیں بدلتے لہٰذا میں انہیں مبارک باد پیش کرتا ہوں۔
خیال رہے کہ دنیا میں سب سے دراز قد زندہ مرد بھی ترکی میں ہی رہائش پذیر ہے۔ سلطان کوئسن کا قدم آٹھ فٹ تین انچ کےبرابر ہے اور یہ عجیب اتفاق ہے کہ طویل القامت ترین مرد اور خاتون کا تعلق ایک ہی ملک سے ہے۔