امن خراب کرنے والوں سے پوری قوت کیساتھ نمٹا جائے گا: طالبان

کابل: طالبان کا کہنا ہے کہ دھماکے اس جگہ ہوئے جہاں سیکیورٹی کی ذمے داری امریکی فورسز کی تھی، امن خراب کرنے والوں سے پوری قوت سے نمٹا جائے گا۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اپنے لوگوں کی سیکیورٹی پر بھرپور توجہ دے رہے ہیں اور شرپسندوں سے پوری طاقت کے ساتھ نمٹا جائے گا، آخری دھماکا کنٹرولڈ تھا، امریکی فوج نے اپنا گولا بارود تلف کیا۔
پینٹاگون نے کابل دھماکوں میں 12 امریکی فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ یو ایس کمانڈر سینٹرل کمانڈ جنرل مکینزی نے کہا کہ داعش کے حملے جاری رہنے کا خدشہ ہے، ایک ہزار فوجی اب بھی افغانستان میں ہیں، انخلا کا عمل جاری رکھیں گے۔
برطانیہ نے دھماکے کے بعد بھی انخلا کا عمل جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
فرانسیسی صدر کا کہنا ہے کہ 20 بسوں پر سوار فرانسیسی اور افغان شہریوں کو ایئرپورٹ تک پہنچانے کے لیے طالبان سے بات چیت ہورہی ہے، فرانس کا آخری جہاز 27 اگست کو کابل ایئرپورٹ سے روانہ ہوگا۔
جرمن چانسلر نے کہا کہ جو لوگ کابل میں رہ گئے ہیں، ان کو بھولے نہیں، ان کو نکالنے کے لیے کوششیں ہورہی ہیں اور طالبان سے بات چیت بھی جاری ہے۔

Afghan talibanspokepersonZabiullah mujahid