طالبان نے افغان لڑکیوں کے لیے تعلیمی ادارے جلد دوبارہ کھولنے کا عندیہ دیا ہے۔
افغانستان میں طالبان کی حکومت کے قیام کے بعد لڑکیوں کے تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے تھے اور پوری دنیا کی جانب سے افغان حکام سے لڑکیوں کے تعلیمی ادارے کھولنے پر زور دیا جا رہا تھا۔
افغان طالبان کی جانب سے لڑکوں کے تمام تعلیمی ادارے کھول دیے گئے تھے اور پرائمری تک بچیوں کو بھی اسکول جانے کی اجازت دیدی گئی تھی لیکن سیکنڈری اسکول، کالجز اور جامعات کی لڑکیوں کو پالیسی بننے تک گھر پر رہنے کا کہا گیا تھا۔
اس حوالے سے طالبان کا مؤقف تھا کہ لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے باقاعدہ پالیسی مرتب کر کے طالبات کے لیے سیکنڈری اسکول اور جامعات کھول دیے جائیں گے۔
اب افغانستان کی وزارت داخلہ کے حکام کا کہنا ہے کہ بہت جلد لڑکیوں کے تعلیمی ادارے دوبارہ کھل جائیں گے۔
ترجمان افغان وزارت داخلہ قاری سعید خوستی کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کے اسکول کھولنے کی حتمی تاریخ کا اعلان وزارت تعلیم کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ میری معلومات کے مطابق بہت جلد تمام جامعات اور سیکنڈری اسکول دوبارہ کھول دیے جائیں گے اور تمام خواتین اور لڑکیاں اپنے تعلیمی اداروں اور نوکریوں کو جائیں گی