میں اگر آج سے چند سال پچھے کی جانب نظر ڈالوں تو اس وقت سے لے کر آج کے وقت میں کئی تبدیلیاں رونما ہو چکی ہیں۔ آج کے بچے نہ تعلیم کو سنجیدہ لیتے دیکھائی دے رہے ہیں اور نہ انکا اپنوں کے ساتھ اچھا رویہ ہے۔ آج کے اس زمانے نے بچوں کو کئی قسم کی نیو ٹیکنالوجیز کی بدولت ان کو انکے اپنوں سے دور کردیا ہے۔ گھر میں والدین ، فیملی کے ہوتے ہوئے بھی ہمارے ہاں کے بچے اپنے موبائل فونز ، انٹرنیٹ پر اپنا اہم وقت ضائع کرتے دیکھائی دیتے ہیں۔
تعلیم انسان کو سمجھ دیتی ہے، اچھے برے کا فرق بتاتی ہے اور تربیت انسان کو کچھ بھی غلط کرنے سے روکتی ہے۔ ایک انسان کی پہچان اپنی تربیت سے ہی ہوتی ہے اور اسی انسان کو دیکھتے ہی اس کی پوری فیملی کا پتا لگ جاتا ہے۔ آج کے تمام انسانوں میں سے چند ہی انسان ہیں جن کا اخلاق بہت اچھا ہے، ہم اپنی زندگی میں کئی وقت نئے لوگوں سے ملتے ہیں اور یاد ہمیشہ وہی رہتے جو اخلاق میں بہترین ہیں۔
والدین کو چاہیئے کہ آج کا زمانہ بہت تیزی سے گزرتا جارہا ہے۔ وقت کا بالکل پتہ نہیں چلتا، وہ اپنی اولادوں میں تعلیم ، تربیت اور اخلاقیات کو اپنائیں اور انھیں تعلیم ، تربیت اور اخلاقیات کی اہمیت سے واقف کریں۔