نئی دہلی: بھارتی میڈیا کو متعصب گردانا جاتا ہے کہ اُس کی آنکھوں پر ہمیشہ تعصب کی عینک چڑھی ہوتی ہے۔ اس نے بھارتی کرکٹ سلیکٹرز کو قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور عبوری سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین شاہد آفریدی سے سبق لینے کا مشورہ دے دیا۔
بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے عہدیداروں کو پاکستان کی عبوری سلیکشن کمیٹی کے سربراہ شاہد آفریدی کی پریس کانفرنس سے سوالات کے جوابات دینے کا طریقہ سیکھنے کی ضرورت ہے، انہوں نے تسلیم کیا کہ بابراعظم کو بطور کپتان بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
رپورٹ میں بھارتی کرکٹ بورڈ کے عہدیداروں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا گیا کہ بھارتی بورڈ کے کرتا دھرتاؤں کو شاہد آفریدی سے میڈیا کے سخت سوالوں کا جواب دینا، عزم اور لگی لپٹی رکھے بغیر کرکٹ کے امور اور کپتان سے متعلق صاف بات کرنا سیکھنا چاہیے۔
بھارت میں 100 سے زائد ٹیسٹ میچ کھیلنے والے 10 سابق کرکٹرز موجود ہیں لیکن ٹیم کو منتخب کرنے کا سب سے اہم اختیار اِن لوگوں کے پاس ہے جنہیں کوئی تجربہ نہیں، بی سی سی آئی کی سلیکشن کمیٹی کا بین الااقوامی تجربہ کپتان اور کوچ سے کم ہے۔
بھارتی میڈیا نے مشورہ دیا کہ سلیکٹرز کی کرسی پر وینکٹیش پرساد یا چیتن شرما جیسے نام موجود ہیں تاہم وہ ویرات کوہلی، روہت شرما اور راہول ڈریوڈ سے بہت پیچھے ہیں، کیا یہ مینجمنٹ پلیئنگ الیون کا انتخاب کرسکتی ہے؟۔
بھارتی کرکٹ کو شاہد آفریدی کی پریس کانفرس سے وضاحت، بے تکلفی اور یقین سیکھنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ وہ ایک بہتر ٹیم منتخب کرسکیں اور نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دے سکیں۔