اسلام آباد: وزیراعظم نے اپنے معاون خصوصی تابش گوہر کا استعفیٰ مسترد کرتے ہوئے انہیں کام جاری رکھنے کی ہدایت کر دی۔
وزیراعظم عمران خان سے معاون خصوصی توانائی تابش گوہر نے ملاقات کی، جس میں عمران خان نے استعفیٰ منظور نہیں کیا اور کام جاری رکھنےکی ہدایت کی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے تابش گوہر کے تحفظات دُور کرنےکی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ پاور سیکٹر میں موجود مافیاز کے خلاف ضرور کارروائی ہو گی۔
تابش گوہر نے وزیراعظم کو اپنا استعفیٰ دو روز قبل واٹس ایپ کےذریعے بھیجا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تابش گوہر وزارتی امور میں دخل اندازی کی وجہ سے دلبرداشتہ تھے، یہی نہیں کے الیکٹرک کے سابق سی ای او نے توانائی سے متعلق کئی اجلاسوں میں اپنی رائے دی جس پرعمل درآمدنہیں ہوا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات میں تابش گوہر کامؤقف سخت تھا، تابش گوہر آئی پی پیز کو اضافی ادائیگیوں کے پیسے واپس کرانا چاہتے تھے۔
تابش گوہر کو گذشتہ سال اکتوبر میں وزیراعظم کا معاون خصوصی برائے توانائی مقرر کیا گیا تھا، اس سے قبل وہ سات سال تک کے الیکٹرک میں بطور سی ای او، ڈائریکٹر اور چیئرمین کے عہدے پر فائز رہے تاہم 2015میں وہ مستعفی ہوگئے تھے، جس کے بعد وہ بجلی و توانائی کے شعبے میں مشاورت اور معاونت دینے کی اپنی کمپنی اوسیس کے بانی و سربراہ بنے تھے۔