اسلام آباد: سیکٹر آئی 10 میں بیرونی روڈ پر گاڑی میں دھماکا ہوا ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا خودکُش تھا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اہل کاروں نے ایک ٹیکسی کو روکا اور تلاشی لی تو دھماکا ہوگیا۔ ابتدائی معلومات کے مطابق دھماکے میں ایک پولیس اہل کار سمیت 2 افراد جاں بحق ہوئے جب کہ 3 اہل کار زخمی ہوئے ہیں، جنہیں پمز اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جب کہ اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
جاں بحق اہل کار کی شناخت ہیڈ کانسٹیبل عدیل حسین کے نام سے ہوئی ہے جب کہ زخمیوں میں اہل کار محمد حنیف، محمد یوسف اور محمد بلال شامل ہیں۔ دھماکے میں 2 شہریوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی ہیں۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق گاڑی میں موجود شخص بھی ہلاک ہوگیا۔ گاڑی میں دھماکا بارودی مواد کے پھٹنے سے ہوا، جس کے بعد پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور غیر متعلقہ گاڑیوں کی نقل و حرکت روک دی گئی ہے۔
دھماکے کے بعد امدادی ٹیمیں اور پولیس و قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کی ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچیں جب کہ ملحقہ علاقوں میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔
دریں اثنا ڈائریکٹر پمز خالد محسود نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہنگامی صورت حال میں زخمیوں کی جان بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔ اب تک 10 زخمی ہمارے پاس لائے گئے ہیں جب کہ 2 افراد کی لاشیں اسپتال منتقل کی گئی ہیں، جن میں ایک پولیس اہلکار اور ایک عام شہری کی لاش ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوسٹ مارٹم کا عمل بعد میں دیکھیں گے۔
ذرائع کے مطابق دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کی تفصیلات سیکیورٹی اداروں نے حاصل کرلی ہے، جس کے مطابق گاڑی کی نمبر پلیٹ ایل ای آئی 7793 ہے، جو مہران گاڑی کا ماڈل 89 تھا۔ گاڑی آخری مرتبہ 2017ء میں چکوال کے سجاد نامی شہری کے نام پر ہوئی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اسلام آباد کے سیکٹر آئی 10 فور میں خودکُش دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔ وزیراعظم نے واقعے میں شہید ہیڈ کانسٹیبل عدیل حسین کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے اپنے لہو کا نذرانہ دے کر دہشت گردوں کو روکا۔ قوم اپنے بہادروں کو سلام پیش کرتی ہے۔
دوسری جانب وفاقی دارالحکومت میں دھماکے کے بعد ضلع راولپنڈی میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی۔ اسلام آباد کے جڑواں شہر کے تمام داخلی و خارجی راستوں کی ناکا بندی کرکے حکام نے نماز جمعہ کے اجتماعات کو سخت سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
ترجمان اسلام آباد کیپٹل پولیس کے مطابق بروقت کارروائی سے شہر دہشت گردی کے بڑے حملے سے محفوظ رہ گیا۔ شہدا اور زخمی جوانوں کو قوم کی جانب سے سلام پیش کرتے ہیں۔ دہشت گرد کچھ عرصے سے پولیس کو نشانہ بنارہے ہیں، تاکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوصلے کو شکست دے سکیں۔ دہشت گرد پولیس اور عوام پر حملہ کرنے کی غرض سے گنجان آباد علاقے میں دھماکا کرنا چاہتے تھے۔