شکاگو: اسٹرابیری کا ایک اور فائدہ سامنے آیا ہے کہ اب یہ دماغ کی بھی دوست ثابت ہوئی ہے اور بالخصوص الزائمر کی وجہ بننے والے ٹاؤ پروٹین میں اضافے کو روکتی ہے۔
شکاگو میں واقع رش یونیورسٹی سے وابستہ الزائمر تحقیقی مرکز سے وابستہ سائنس دانوں نے اسٹرابیری میں پیلارگونائڈن نامی مرکب دریافت کیا ہے، جو دماغ میں ٹاؤ پروٹین بننے سے روکتا ہے۔ یہ پروٹین گچھوؤں کی صورت جمع ہوکر دماغ کی فکری اور اکتسابی صلاحیت کو شدید متاثر کرتا ہے۔
تحقیق سے وابستہ جولی شنائیڈر کہتی ہیں کہ اسٹرابیری کا مرکب پیلارگونائڈن مجموعی طور پر دماغی سوزش (انفلیمیشن) کم کرتا ہے۔ اس سے سائٹوکائن نامی پروٹین کی پیداوار بھی کم ہوتی ہے جو سوزش کی وجہ بنتی ہے۔ اس طرح بزرگ افراد میں الزائمر کے حملے کو روکا جاسکتا یا کم از کم اسے سست ضرور کیا جاسکتا ہے۔
ماہرین نے یہ بھی بتایا کہ تمام بیریوں میں واحد اسٹرابیری ہے، جس میں پیلارگونائڈن کی سب سے زائد مقدار پائی جاتی ہے۔ سائنس دانوں نے کہا ہے کہ اس ضمن میں مزید تحقیق کی ضرورت ہوگی، لیکن اگر یہ بات ثابت ہوجاتی ہے تو اسٹرابیری جیسے عام پھل سے الزائمر جیسی تکلیف دہ اور مشکل بیماری کو قابو کرنے میں کچھ مدد ضرور مل سکے گی۔
اس ضمن میں مسلسل 20 برس تک 575 افراد کا جائزہ لیا گیا اور معلوم ہوا کہ اسٹرابیری کھانے سے ٹاؤ پروٹین واقعی کم ہوتا ہے۔ اس مضر پروٹین کی کمی اور اندرونی سوزش کم ہونے سے دماغ توانا رہتا ہے اور الزائمر جیسے امراض کو دور رکھا جاسکتا ہے۔