کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی کی تحقیقات، اصل مالکان اور گاڑی کی مالیت تفتیشی افسران کے سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق کراچی اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گرد حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی کی مکمل تفصیلات تفتیشی حکام نے حاصل کرلیں۔
ذرائع نے بتایا کہ گاڑی سب سے پہلے ہل پارک کے قریب واقع نجی کمپنی کے سی ای او کو بینک کی جانب سے نام پر ملی، جس کے بعد گاڑی ایک اور مالک کو فروخت ہونے کے بعد ماڑی پور کے رہائشی تاجر کو فروخت کی گئی اور تاجر نے چند ماہ گاڑی استعمال کرنے کے بعد اسے پرانی سبزی منڈی پر واقع شوروم کو فروخت کردیا۔
ذرائع کے مطابق شوروم سے گاڑی کو اسٹاک ایکسچینج حملے میں ملوث دہشت گرد نے 13 لاکھ روپے میں خریدا۔
گاڑی کی تفصیلات منظر عام پر آنے کے بعد تفتیشی حکام کی جانب سے چھاپہ مار کارروائیاں بڑھادی گئی ہیں اور اب تک 10 سے زائد مشتبہ افراد کو تحقیقات کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ 29 جون کو کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر چار دہشت گردوں نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار اور اسٹاک ایکسچینج کے 3 سیکیورٹی گارڈ شہید ہوگئے جب کہ فورسز کی جوابی کارروائی میں چاروں دہشت گرد مارے گئے۔