کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسکولوں میں ایس او پیز پر عمل نہیں ہورہا جس سے ایسا لگ رہا ہے کہ اسکولوں کو بند کرانا پڑے گا اور اگر محسوس ہوا کہ چیزیں درست سمت میں نہیں جارہیں تو اسکول بند کرنے میں دیر نہیں کریں گے۔
انہوں نے ایگرو ٹیکنیکل گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول نیوکراچی کا دورہ کیا اور اس موقع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ نالے پر تجاوزات کے باعث صورت حال انتہائی خراب ہے، تجاوزات کے خاتمے اور سیوریج کے نظام کو فعال کرنے کے لیے اقدامات شروع کردیے ہیں، ماضی میں یہاں تجاوزات قائم کرواکر پورے نالے کو بند کردیا گیا۔
کورونا سے متعلق ایس او پیز پر بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ افسوس کی بات ہے کہ اب بھی اسکولز میں ایس اوپیز پر عمل نہیں ہورہا، کل بھی اورنگی ٹاون میں چار اسکولز سیل کیے، ایسا لگ رہا ہے کہ اسکولوں کو بند کرانا پڑے گا۔
سعید غنی نے مزید کہا کہ اسکولوں اور کالجوں میں کورونا کے ٹیسٹ کرائے گئے ہیں، جہاں 13 ہزار طلبہ کے ٹیسٹ کرائے، جن میں سے 88 طلبہ میں کورونا کی تصدیق ہوئی، اگر محسوس ہوا کہ چیزیں درست سمت میں نہیں جارہیں تو اسکول بند کرنے میں دیر نہیں کریں گے، بچوں کی صحت پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ آج بھی اسکولوں کا دورہ کیا تو بچوں نے ماسک نہیں پہنے تھے، سرکاری اسکولوں میں بھی ایس او پیز کی خلاف ورزیاں ہورہی ہے، کالجز میں ایس او پیز کی خلاف ورزیاں زیادہ نظر آئیں، این سی او سی اور وزیراعلیٰ سے موجودہ صورت حال پر بات کروں گا۔
خیال رہے کہ ملک بھر میں تقریباً 7 ماہ بعد تعلیمی ادارے کھول دیے گئے لیکن حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ایس او پیز بھی جاری کیے گئے اور ان پر عمل درآمد نہ ہونے پر سخت ایکشن لیا جارہا ہے۔