لاہور: آبادی کے لحاظ سے ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں یکم اپریل سے ان ڈور اور آؤٹ ڈور شادیوں کی تقریبات پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیرصدارت انسداد کورونا کابینہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں اہم فیصلے کیے گئے اور کورونا کی شدت کے پیش نظر سخت اقدامات کی توثیق کی گئی۔
کابینہ کمیٹی نے این سی او سی کے فیصلوں پر سختی سے عمل درآمد کے لائحہ عمل کی منظوری دے دی، جس کے بعد صوبے بھر میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی اختیار کی جائے گی۔
فیصلوں کے مطابق یکم اپریل سے ان ڈور اور آؤٹ ڈور شادیوں کی تقریبات پر پابندی عائد کردی گئی ہے، اجلاس میں پارکس اور ریسٹورنٹس بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا جب کہ صرف ٹیک اوے کی اجازت ہوگی۔ صوبے میں مذہبی، سیاسی، سماجی اور ثقافتی اجتماعات اور ہر طرح کی کھیلوں کی سرگرمیوں پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے، ماسک کے حوالے سے سخت پابندی ہوگی اور ماسک نہ پہننے پر جرمانہ کیا جائے گا، جب کہ ماسک نہ پہننے والے ڈرائیور کی گاڑی بھی ضبط کرلی جائے گی، صوبے میں مارکیٹس کا ٹائم 6 بجے تک کا ہوگا، جب کہ انٹرا سٹی ٹرانسپورٹ بند کرنے کا فیصلہ مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔
کابینہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکا کہنا تھا کہ صوبے میں کورونا کی تیسری لہر میں پھیلاؤ کی شرح 14 فیصد ہوچکی، اور لاہورمیں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران مثبت کیسزکی شرح 21 فیصد ہے، دیگر اضلاع میں بھی کورونا وبا تیزی سے پھیل رہی ہے، جس کے باعث صحت کے نظام پر شدید دباوَ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کورونا کے بڑھتے کیسز کے بعد اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ یکم اپریل سے 11 اپریل تک 12 فیصد سے زائد شرح والے اضلاع میں مؤثرلاک ڈاؤن ہوگا، جس کے بعد زائد کیسز والے اضلاع میں شادی کی تقریبات پر پابندی ہوگی، صوبے میں ان ڈور آؤَٹ ڈور ڈائننگ پر پابندی اور صرف ٹیک اوے کی اجازت ہوگی۔
عثمان بزدار نے بتایا کہ کسی بھی معاشی صورت حال پرپابندی نہیں لگارہے، صوبے کے تمام پارکس، تفریحی مقامات اور ہرقسم کے اجتماعات پر مکمل پابندی ہوگی، اس دوران پنجاب میٹرو اور اورنج لائن ٹرین بھی بند رہیں گی، دکانیں شام 6 بجے تک کھلی رہیں گی، ماسک نہ پہننے والوں کو بھاری جرمانے کیے جائیں گے، پرائیویٹ ٹرانسپورٹ کو ابھی بند نہیں کیا جارہا، اس کے لیے جائزہ لیا جائے گا۔