لاس اینجلس: ایسا اسمارٹ لینس ایجاد کرلیا گیا ہے جو آنسوؤں میں موجود کیمیکلز کی شناخت کر کے ابتدائی اسٹیج کے کینسر کی تشخیص کرسکتا ہے۔
اس نئی تخلیق سے متعدد اقسام کے امراض کی تشخیص کے لیے کم لاگت والے اسکرین پروگرامز کی ابتدا ہوسکتی ہے۔
اس ٹیکنالوجی سے ایگزوسومز نامی ٹرانسپورٹرز کو پکڑتے ہیں۔ یہ باریک بلبلوں کے جیسے پیغام رساں ہمارے خون، لعاب، پیشاب اور آنسو کے خلیوں میں موجود ہوتے ہیں اور ان کی سطح پر بھرپور پروٹین ہوتے ہیں جن میں سے کچھ سرطان، وائرل انفیکشن یا زخم سے متاثر ہوتے ہیں۔
یہ ایگزوسومز رسولیوں کو قابو کرنے، ان کے نمو پانے اور ان کو پھیلنے سے روکنے میں اثرانداز ہوسکتا ہے جو مزید مخصوص اور مؤثر علاج کے لیے امید کی کرن روشن کررہے ہیں۔
جلد علاج کینسر سے بچاؤ کی شرح میں حیرت انگیز اضافہ کرتی ہے جب کہ ہر ماہ علاج کے بغیر اموات کی شرح 10 فیصد تک بڑھ جاتی ہے۔
امریکا کے ادارہ برائے بائیو میڈیکل اِنوویشن کے پروجیکٹ لیڈر پروفیسر علی خادم حسینی کا کہنا تھا کہ یہ لینس انسانی جسم میں موجود ایگزوسومز کی نشان دہی کرسکتا ہے۔ یہ لینس ان خلیوں میں پروٹینز کی سطحوں کے ظاہر سے ان کے درمیان تفریق کرسکتے ہیں۔
اس لینس میں مائیکرو چیمبرز میں اینٹی باڈیز ہیں، جن سے ایگزوسومز جاکر چپک جاتے ہیں۔