لندن: معمول کے مطابق رات کو پانچ گھنٹے سے کم دورانیے کی نیند ڈپریشن کے خطرات بڑھانے کا باعث بنتی ہے۔
محققین یہ بات کافی عرصے سے جانتے ہیں کہ خراب ذہنی صحت نیند کے مسائل کا سبب ہوتی ہے، لیکن ایک نئی تحقیق میں 7000 سے زائد افراد پر کیے جانے والے ایک تجزیے سے سائنس دانوں کو معلوم ہوا ہے کہ خراب نیند ڈپریشن کی علامات کا سبب بنتی ہے۔
یونیورسٹی کالج لندن کے ماہرین کے مطابق ڈیٹا یہ بتاتا ہے کہ وہ افراد جو پانچ گھنٹوں سے کم نیند لیتے ہیں، ان کے اس کیفیت میں مبتلا ہونے کے خدشات زیادہ ہوتے ہیں۔
تحقیق کی سربراہ مصنفہ اوڈیسا ہیملٹن کا کہنا تھا کہ مطلوبہ وقت سے کم نیند کے دورانیے اور ڈپریشن کے درمیان معاملہ انڈے اور مرغی جیسا ہی ہے۔ یہ کیفیات ایک ساتھ پیش آتی ہیں، لیکن کون سی کیفیت پہلے پیش آتی ہے، یہ معلوم نہیں۔
محققین نے تحقیق میں 60 کی دہائی میں موجود 7146 افراد کے جینیاتی اور صحت کے ڈیٹا کا جائزہ لیا۔
یہ تجزیہ ان افراد کی جینیات کی خصوصیات پر مبنی تھا۔ گزشتہ چند سال میں نیند کے ماہرین کو کچھ ایسے انوکھے ڈی این اے دیکھنے کو ملے ہیں، جن کا تعلق لوگوں کے نیند کے دورانیے سے ہوتا ہے۔
تحقیق کے نتائج میں بتایا گیا کہ وہ افراد جن کے جینیات میں پانچ گھنٹے کی کم نیند کی وجہ سے تبدیلی واقع ہوئی تھی، ان میں آئندہ چار سے 12 سال میں ڈپریشن کے خدشات 2.5 گُنا زیادہ ہوتے ہیں۔