کراچی: سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی کا کہنا ہے کہ کورونا کی وجہ سے بند تعلیمی اداروں کو ایس او پیز کے مطابق مرحلہ وار کھولنے کی سفارش کی ہے۔
وزیر تعلیم سندھ کی زیر صدارت محکمہ تعلیم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں تعلیمی اداروں کو کھولنے اور جاری کردہ ایس او پیز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سعید غنی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ وفاقی وزیر تعلیم کی زیر صدارت تمام صوبائی وزرائے تعلیم کا اجلاس 7 ستمبر کو ہوگا، جس میں تعلیمی اداروں کو کھولنے سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں کورونا کی صورت حال بہت حد تک بہتر ہے، ایس او پیز کو فائنل کیا ہے اور کچھ سفارشات بھی دی ہیں۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ سفارشات کے مطابق 15 ستمبر کو تمام تعلیمی ادارے ایک ساتھ نہ کھولے جائیں، تعلیمی اداروں کو مختلف اسٹیج میں کھولا جائے۔
ان کا کہنا تھا کمیٹی سفارشات کے مطابق 15 ستمبر سے کلاس نہم سے اوپر کی کلاسز کو کھولا جائے، کلاس 6 سے 8 تک 21 ستمبر اور پری پرائمری سے 5 تک کلاس کو 28 ستمبر سے کھولا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سندھ کی جانب سے وفاق کی کمیٹی کو سفارش کریں گے، اگر کوئی اسکول مذکورہ تاریخ سے قبل کھلتا ہے تو وہ خلاف قانون قرار پائے گا، لیکن اگر کوئی اسکول ایس او پیز کے لیے کچھ وقت مانگتا ہے تو اسے دیا جاسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم تعلیمی اداروں کے حوالے سے 7 ستمبر کو این سی او سی کے اجلاس کے بعد کوئی حتمی اعلان کریں گے۔
ترجمان وزیر تعلیم سندھ نے بتایا کہ نویں اور دسویں جماعت کے نتائج کا اعلان 15 ستمبر کو کیا جائے گا جب کہ گیارہویں اور بارہویں جماعت کے نتائج کا اعلان 30 ستمبر کو ہوگا۔
ترجمان کا مزید بتانا تھا کہ نتائج کے اعلان کے ایک ہفتے بعد مارک شیٹ تعلیمی اداروں میں آجائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ آج سب کمیٹی نے سفارشات اسٹیئرنگ کمیٹی میں پیش کیں، سفارشات منظور کی گئی ہیں لیکن حتمی فیصلہ 7 ستمبر کو ہوگا۔