کراچی: اٹارنی جنرل آف پاکستان خالد جاوید خان کا کہنا ہے کہ سندھ میں گورنر راج اور آرٹیکل 149 کا اطلاق زیر غور نہیں، سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں میرے بیان کا غلط مطلب لیا گیا۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خالد جاوید خان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرے گی۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ سپریم کورٹ کی سماعت میں آئینی آپشن پر میرے بیان کا غلط مطلب لیا گیا۔
انہوں نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ آئینی آپشن کا مطلب گورنر راج یا کوئی اور آپشن نہیں تھا، کراچی سے متعلق ایڈوائزری کمیٹی تشکیل دی ہے، یہ بھی ایک آئینی آپشن ہے۔
خالد جاوید خان نے کہا کہ وفاق چاہتا ہے کراچی میں غیر جانبدار ایڈمنسٹریٹر اور ایڈوائزری کمیٹی مل کر کام کرے، وزیراعلیٰ سندھ کو یقین دلایا ہے کہ آئین کے منافی کوئی قدم نہیں اٹھایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں گورنر راج اور آرٹیکل 149 زیر غور نہیں، کراچی کے مسائل کے حل کے لیے وفاقی حکومت کے ادارے مدد کریں گے۔
خیال رہے کہ چند روز قبل سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سماعت کے دوران اٹارنی جنرل آف پاکستان کا کہنا تھا کہ کراچی کے حوالے سے وفاقی حکومت آئینی آپشن پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے لیکن اس کی تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا جاسکتا۔