سندھ دھرتی کی قدیم روایت یعنی کہ مہمان نوازی اور اپنائیت سے کون واقف نہیں ہے؟ دوست تو دوست دشمن بھی اگر سندھ دھرتی کی مہمان نوازی دیکھتا ہے تو اس کی تعریف کیے بغیر نہیں رہتا۔ سندھ کے لوگوں کی محبت باہر سے آنے والے کو اس طرح بھا جاتی ہے کہ آنے والے یہیں کے ہو کر رہ جاتے ہیں۔
مشہور بزرگ لعل شہباز قلندر آزربائیجان کے شہر مروند سے سندھ تشریف لائے اور پھر سندھ کے لوگوں کے ہی ہوکر رہ گئے، سندھ دھرتی کے باسیوں نے انہیں اس قدر اپنائیت دی کہ ان کی پہچان اب سندھ ہی ہوکر رہ گیا ہے۔
عبداللہ شاہ غازی مدینہ سے سندھ تشریف لائے اور یہی کے ہو کر رہ گئے۔
شاہ عبدالطیف بھٹائی کی شاعری پڑھ کر کون کہہ سکتا ہے کہ ان کا خاندان افغانستان سےہجرت کر کے آیا تھا؟ لیکن سندھ کی زمین اور یہاں کے لوگوں کی محبت کا یہ کرشمہ ہے کہ شاہ عبدالطیف بھٹائی اس طرح سندھ کے ہوئے کہ تاقیامت ان کی پہچان سندھ ہی رہے گی۔
حضرت شاہ مکی کا مزار حیدرآباد میں ہے وہ بھی مکہ معظمہ سے سندھ آئے اور یہاں کے لوگوں کی اپنائیت کی بدولت یہیں کے ہوکر رہ گئے۔
صرف بزرگ ہی نہیں یہ زمین تاجروں، مزدوروں، محنت کشوں سب کو اپنے سینے سے لگا لیتی ہے، سب کے لیے اپنے دروازے کھول دیتی ہے اور سب کو اپنا ہونے کا احساس دلاتی ہے۔
نہ صرف سندھ اور پاکستان بلکہ دنیا کے بہترین سماجی رہنما عبد الستار ایدھی بھی اپنے خاندان سمیت گجرات انڈیا سے سندھ تشریف لائے تھے ۔ یہاں کے لوگوں نے انہیں اس قدر محبت اور عزت دی کہ دنیا میں شاید اس طرح کا مقام کسی کسی کو ہی نصیب ہوا ہوگا۔
ڈاکٹر سلیم الزماں صدیقی کو کون نہیں جانتا؟ یہ وہ سائنسدان ہیں جنہوں نے الیکشن کے لیے مخصوص سیاہی بنائی ۔ پورے ایشیاء میں الیکشن کے دوران اب تک ان ہی کی بنائی ہوئی سیاہی استعمال ہوتی ہے۔ ڈاکٹر سلیم الزماں صدیقی لکھنئو سے سندھ آئے اور اس دھرتی کے ہوکر رہ گئے۔
ڈاکٹر حکیم سعید کے نام سے کون واقف نہیں ہے؟ وہ بھی دہلی سے سندھ تشریف لائےاور اس دھرتی نے انہیں اس طرح اپنایا کہ وہ سندھ کے گورنر بن گئے۔ آج تک ان کے نام کے آگے سابقہ گورنر سندھ لکھا اور پڑھا جاتا ہے۔
پاکستان کے معروف کامیڈین ، ہوسٹ اور اداکار معین اختر کے نام سے پوری دنیا واقف ہے۔ معین اختر اور ان کا پورا خاندان اتر پردیش سے سندھ تشریف لایا ۔ معین اختر سندھ میں آتے ہی اس طرح سندھ کے ہو کر رہ گئے کہ پوری دنیا انہیں سندھ کے عظیم فنکار کے نام سے ہی پہچانتی ہے۔
سندھ دھرتی کے خلاف زہر اگلنے والی حرکتوں اور گفتگو سے پرہیز کیا جائے، سندھ کے امن سے پورے ملک کا امن ہے کیوں کہ یہاں ساری زبان بولنے والے رہتے ہیں، سندھ پٹھان، بلوچ، پنجابی، سندھی اور مہاجر سب کا ہے اور رہے گا۔