کراچی: سندھ اسمبلی کے اسپیکر نے پی ٹی آئی کے 8 اراکین پر موجودہ سیشن تک پابندی لگادی، اراکین میں پارلیمانی لیڈر بلال غفار، سعید احمد، رابستان خان، ارسلان تاج، محمد علی عزیز، عدیل احمد، شاہ نواز جدون، راجہ اظہر شامل ہیں۔
اس پر قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے اپنے جاری کردہ وڈیو بیان میں کہا کہ اسپیکر سندھ اسمبلی کا اراکین کو سیشن سے معطل کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہیں، اسپیکر سندھ اسمبلی سندھ حکومت کے دباؤ میں آکر فیصلے نہ کریں، اسپیکر سندھ اسمبلی کا فیصلہ افسوس ناک ہے، اسپیکر سندھ اسمبلی اگر پارلیمانی روایت کا قتل نہ کرتے تو ممبران احتجاج نہ کرتے، بجٹ سیشن میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر بلال غفار، جی ڈی اے کے پارلیمانی لیڈر حسنین مرزا، متحدہ مجلس عمل کے سید عبدالرشید کو تقریر سے روکا گیا، یہ اصل جرم تھا جس میں جمہوری روایت کا قتل کیا گیا، سندھ حکومت نے سندھ اسمبلی کو اپنے گھر کی لونڈی بنادی ہے، سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کا گلا گھونٹ کر سویلین ڈکٹرشپ قائم کردی گئی ہے، ہم غیرآئینی اور سفارشی نادر شاہی فرمان نہیں مانیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے دباؤ میں آکر اسپیکر کے جانبدارانہ فیصلے کے خلاف مزید بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔