اسلام آباد: خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کی اپیکس کمیٹی کا دسواں اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں میاں شہباز شریف کی زیر صدارت ہوا، جس میں سرمایہ کاری کے اقدامات پراطمینان کا اظہار کیا گیا۔
اجلاس میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر، نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر اطلاعات، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر توانائی اویس لغاری اور دیگر شریک ہوئے۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخواعلی امین گنڈا پور، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی بھی شریک ہوئے، چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز بھی اس موقع پر موجود تھے۔
اجلاس میں وزرائے اعلیٰ نے ایس آئی ایف سی کے تحت سرمایہ کاری کے اقدامات پر اظہار اطمینان کیا۔ شرکاء نے اپیکس کمیٹی کے گزشتہ اجلاسوں کے فیصلوں پر عمل درآمد پر اظہار اطمینان کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کا اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ صوبائی حکومتوں کو ایس آئی ایف سی میں ساتھ لے کر چل رہے ہیں، یو اے ای نے 10 ارب ڈالر پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے مختص کردیے ہیں، ہم نے کشکول توڑ دیا ہے، اب تجارتی اور معاشی تعاون کو اہمیت دے رہے ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دوست ممالک نے بھی ایس آئی ایف سی کے اقدامات کو سراہا ہے، عسکری قیادت نے ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کیا ہے، بیرونی سرمایہ کاری کی راہ میں حائل سرخ فیتہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ایس آئی ایف سی کی کامیابیوں نے ناقدین کا منہ بند کردیا، ایس آئی ایف سی پاکستان کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کررہا ہے، صوبائی حکومتیں ایس آئی ایف سی پر اعتماد کرتی ہیں، ایس آئی ایف سی کے حوالے سے افسران مل کر کام کررہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ ہفتوں میں سعودی عرب اور یو اے ای جانے کا موقع ملا، یو اے ای میں دوسرے ممالک کے زعماء اور وفود سے ملاقاتیں ہوئیں، مجھے خوشی ہوئی انہوں نے ایس آئی ایف سی پر اظہار اطمینان کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایس آئی ایف سی نے قانونی شکل اختیار کی تو خدشات کا اظہار کیا گیا، ہم اپنے اہداف کو ایس آئی ایف سی کے ذریعے حاصل کریں گے، ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن کے لیے غیر ملکی فرم ہائر کرلی ہے۔