نئی دہلی: حال ہی میں ایک ایسا حیران کن طبی واقعہ رونما ہوا ہے، جس نے ڈاکٹروں کو بھی حیرت میں مبتلا کردیا ہے۔
یہ واقعہ بھارت کی مغربی ریاست گجرات کے امریلی ضلع کے ساورکنڈلا کے ایک اسپتال میں پیش آیا جہاں 66 سالہ خاتون گیتابین آنکھوں میں شدید خارش اور درد کی شکایت لے کر مقامی اسپتال پہنچیں تو ماہرِ چشم ڈاکٹر مرگانک پٹیل نے معائنے کے دوران ان کی پلکوں میں 250 زندہ جوئیں اور 85 انڈے دریافت کیے۔
ڈاکٹر کے مطابق یہ عمل قریباً دو گھنٹے تک جاری رہا اور میکفرسن نامی مخصوص آلے کی مدد سے جوئیں نکالی گئیں۔ چونکہ یہ جوئیں روشنی کے لیے نہایت حساس تھیں، اس لیے انہیں نکالنے میں خاص احتیاط برتی گئی اور آنکھوں میں درد یا جلن سے بچانے کے لیے مسلسل ڈراپس ڈالے جاتے رہے۔
ڈاکٹر مرگانک پٹیل کا کہنا تھا کہ اپنے 21 سالہ پیشہ ورانہ کیریئر میں انہوں نے ایسا کیس پہلی بار دیکھا ہے۔ ان کے مطابق یہ بیماری “Phthiriasis Palpebrarum” کہلاتی ہے جو عام طور پر صفائی کی کمی، آلودہ بستر، تکیے، کمبل یا جانوروں کے قریب رہنے کی وجہ سے لاحق ہوتی ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق ان جوؤں کی وجہ سے پلکوں میں شدید خارش، جلن اور سوجن پیدا ہوتی ہے جب کہ بعض اوقات آنکھوں میں چپکنے والا مواد یا سفید ذرات بھی ظاہر ہوجاتے ہیں۔ اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو انفیکشن بڑھ سکتا ہے۔
خاتون کے علاج کے بعد اگلے روز دوبارہ معائنہ کیا گیا تو ان کی آنکھیں مکمل طور پر صاف پائی گئیں اور وہ کئی ہفتوں بعد سکون سے سوسکیں۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ یہ کیس صفائی اور ذاتی احتیاط کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے، کیونکہ بظاہر معمولی خارش بھی کسی غیر معمولی طبی مسئلے کی علامت بن سکتی ہے۔