سینیٹر شیری رحمان کو سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے ان کیمرہ اجلاس میں چیئرپرسن کمیٹی منتخب کر لیا گیا۔ بدھ کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے ان کیمرہ اجلاس کا انعقاد کیا گیا
۔جلاس میں کمیٹی کے نئے چیئرمین کا انتخاب کیا گیا پاکستان پیپلز پار ٹی کی سینیٹر شیری رحمان کو کمیٹی کا آئندہ چیئرپرسن منتخب کر لیا گیا ،اجلاس میں سابق چیئرمین کمیٹی مشاہد حسین سید، سینیٹر سیمی ایزدی، سینیٹر فیصل جاوید خان، سینیٹر وسیم شہزاد، سینیٹر پلوشہ خان سمیت متعدد اراکین کمیٹی نے شرکت کی۔
دوسری جانب اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ بنی گالا کی معیشت صرف مشکوک اعداد وہ شمار پر مشتمل ہے، تعجب ہے کہ حکومت اب سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بھی قرضوں سے ادا کر رہی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمن نے مزید یہ بھی کہا ہے کہ ایک معیشت کا عوام خود ہر روز مہنگائی اور بیروزگاری کی صورت میں مشاہدہ کر رہی ہے،دوسری معیشت وہ ہے جس کا تصور صرف بنی گالا میں ملتا ہے۔انہوںنے کہاکہ ہر پاکستانی اب 1 لاکھ 75 ہزار روپے کا مقروض ہے، جس میں 2018 سے اب تک 45 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ انہوںنے کہاکہ حکومت نے 33 بلین ڈالر کے غیر ملکی قرضے لئے ہیں،
شیری رحمان نے کہاکہ تباہی سرکار اب 6 کھرب ٹیکس محصولات، بالواسطہ ٹیکسوں اور پیٹرولیم لیوی سے حاصل کرنا چاہتی ہے۔