شارک اور کچھوؤں کی آبی شاہراہ

کوسٹاریکا: شارک اور کچھوؤں کی آبی شاہراہ کے متعلق معلوم ہوا ہے کہ گلا پاگوس جزائر اور کوکوس جزیروں کے آس پاس سمندر کے نیچے سے ایک راستہ گزر رہا ہے، جسے شارک اور کچھوؤں کی آبی شاہراہ کہا جاسکتا ہے، لیکن خبر یہ ہے کہ اب اسے بچانے کی ضرورت ہے، کیونکہ وقت کم ہے اور مقابلہ سخت۔اگر انتظامات نہ کیے تو معدومیت کا خطرہ ہے۔


سمندری جانوروں کی یہ ہائی وے 750 کلومیٹر طویل ہے جس پر لیدربیک اور گرین(سبز) کچھوے کے علاوہ انواع واقسام کی شارک بھی آتی جاتی رہتی ہیں۔ یہاں موجود مرجانی چٹانوں اور پہاڑیوں کو یہ جاندار بطور سنگِ میل استعمال کرتے ہیں۔ بعض جانور یہاں رک کر کھانا کھاتے اور آرام بھی کرتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق سمندر کے نایاب ترین جاندار اس راستے پر آتے اور جاتے ہیں، لیکن یہاں کا سمندر کھلا ہے اور ماہی گیر ادارے اپنے جہاز اور کشتیاں لاسکتے ہیں۔ اس طرح یہ حساس رہ گزر شدید متاثر ہوسکتی ہے۔


یہاں پر تحقیق کرنے والے ماہر ایلیکسا اس علاقے کو مکمل طور پر محفوظ قرار دینا چاہتے ہیں، جس کا رقبہ دو لاکھ 40 ہزار مربع کلومیٹر ہوگا، یعنی برطانیہ کے رقبے کے برابر ہوسکتا ہے۔ سمندر کے فرش پر سمندری پہاڑیوں کے ابھار ہیں جو ایک زمانے میں لاوا اگلتے تھے اور اب مقناطیسی سگنل خارج کرتے ہیں۔ ان کی مدد سے بعض جانور مثلاً ہیمرہیڈ شاکرس اور سمندری کچھوے اپنی راہ کی جانب گامزن ہوتے ہیں۔ اس طرح یہ علاقہ ان بے زبان جانوروں کے لیے ایک سنگِ میل فراہم کرتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ اس اہم آبی راہ گزر کو بچانے کی ضرورت ہے۔

آبی گزرگاہشارککچھوے