اسلام آباد: پاکستان کے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ ہمارے اداروں نے راضی کرنے کی کوشش کی لیکن نیوزی لینڈ نے اپنا فیصلہ کیا۔ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کرکٹ سیریز کو سازش کے تحت ختم کیا گیا۔
وزیر داخلہ نے پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کرکٹ سیریز منسوخ ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم سے رابطہ کیا، نیوزی لینڈ کے سیکیورٹی انچارج نے کہا سیکیورٹی خدشات ہیں، نیوزی لینڈ سیکیورٹی انچارج سے پوچھا، کیا سیکیورٹی خدشات ہیں تو بتایا نہیں گیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے پاس اطلاع ہے ٹیم باہر نکلے گی تو حملہ ہوسکتا ہے۔ ہمارے اداروں نے راضی کرنے کی کوشش کی لیکن نیوزی لینڈ نے اپنا فیصلہ کیا، ہمارے کسی ادارے کو تھریٹ موصول نہیں ہوا۔ ہم نے نیوزی لینڈ ٹیم کو بہترین سیکیورٹی دی، یہ دورہ سازش کے تحت ختم کیا گیا ہے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خطے میں امن کی کاوشوں کے خلاف دستانے پہنے ہوئے ہاتھوں نے سازش کی، وہ ہمیں قربانی کا بکرا بنانا چاہتے ہیں۔ پاکستان کے دونوں بارڈر محفوظ ہیں۔ بھارت کی سوئی پاکستان پر پھنسی ہوئی ہے۔ پاکستان میں ہر حال میں امن قائم رہے گا۔
صحافی کی طرف سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ استعفی دیں گے؟ اس پر جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کوئی عقل کی بات کرو، جس کی بھی سازش ہے نام لینا مناسب نہیں۔ یہ وزارت داخلہ کی ناکامی نہیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کی ٹیم انہی باتوں پر غور کررہی ہے، انگلینڈ کی ٹیم کو خوش آمدید کہیں گے۔ انگلینڈ ٹیم 24 گھنٹے میں فیصلہ کرے گی۔ برطانوی ٹیم کے لیے انتظامات مکمل ہیں، فیصلہ انگلینڈ کو کرنا ہے۔
افغانستان کے معاملے پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انسانی ہمدردی کے باعث افغانیوں کی مدد کررہے ہیں، کوئی سمجھتا ہے کہ افغانستان کی حکومت فوراً سب کو کچھ ٹھیک کردے گی تو وہ خوابوں کی دُنیا میں رہتا ہے۔ افغان حکومت کو تسلیم کرنے کا فیصلہ عمران خان کو کرنا ہے۔