اسلام آباد: شیخ رشید کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم حکومت کے خلاف تحریک چلاکر خود کو ہی تھکائے گی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ حزب مخالف کے اتحاد پی ڈی ایم کو احتجاجی تحریک میں وارم اپ میں 6 ماہ لگیں گے، دھرنے کا اصل وقت وہ تھا جب فضل الرحمان اسلام آباد آئے تھے، اب تو اپنے آپ کو خوار کریں گے، اتحادی کہیں نہیں جارہے، جب بھی کوئی ایشو آتا ہے لوگ مطالبے منوانے کی بات کرتے ہیں، مطالبے منوانے کے لیے کچھ نہ کچھ کرنا ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو کوئی خطرہ نہیں، ساڑھے تین سال ہوگئے، اب تو اپوزیشن الیکشن مہم چلارہی ہے، جلسے جلوس کرنا اپوزیشن کا حق ہے، مجھے ان سے گلہ ہے کہ بڑی دیر سے شروع کیا، اب تو یہ الیکشن مہم ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ ٹی ایل پی کے ساتھ ہونے والے معاہدے میں شامل نہیں تھا، ٹی ایل پی کے ساتھ طے ہونے والے معاملات چند دن میں سامنے آجائیں گے، میں نے سعد رضوی سے خود کہا کہ یہ وزارت مذہبی امور اور پنجاب حکومت کا معاملہ ہے، ٹی ایل پی کو پنجاب حکومت کے کہنے پر وزارت داخلہ نے کالعدم قرار دیا تھا، انہی کی درخواست پر پابندی واپس لی۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اور فواد حسن فواد پہلے سے ای سی ایل پر ہیں، انہوں نے ای سی ایل سے نکلنے کے لیے درخواست نہیں دی، نیب نے ایک اور کیس دو ہفتے پہلے بھیجا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان کے پڑوس افغانستان میں جو صورت حال ہے، اس کے اثرات بھی پاکستان پر ہوں گے، یہ نہیں ہوسکتا 4 کروڑ لوگوں میں بھوک اور ننگ ہو اور اس کے اثرات پاکستان پر نہ ہوں، ملکی معیشت بڑے امتحان سے گزر رہی ہے، ہمارا ایک ہی مسئلہ ہے مہنگائی۔
انہوں نے کہا کہ کوشش ہے اسی ماہ ایک ہزار پولیس والے بھرتی کریں، 1122 کے لیے پنجاب کے ساتھ ایم او یو کررہے ہیں۔