اسلام آباد: شیخ رشید نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم لانگ مارچ کل کے بجائے آج کرے ان کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالیں گے۔
نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کے دوران وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ آنے والے دنوں میں براڈ شیٹ ملک کا اہم کیس بنے گا اور یہ پاکستان کے لیے دوسرا پاناما کیس بننے جارہا ہے، تحقیقات میں ہر چیز واضح ہوگی، تب ہی کوئی فیصلہ ہوگا کہ اسے عدالت میں لایا جائے یا نہیں، براڈ شیٹ تحقیقاتی کمیشن کے سربراہ جسٹس (ر) عظمت سعید نے پاناما تحقیقاتی کمیشن کی والیوم 10 پڑھی ہوئی ہے۔
پی ٹی آئی کے ناراض رکنِ پنجاب اسمبلی خواجہ داؤد سلیمانی کے اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی سے ملاقات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ پرویزالٰہی سے ایک ہی ایم پی اے نے ملاقات کی ہے، پرویز الٰہی حکومت کے ساتھ ہی رہیں گے لیکن اس طرح کے جوڈو کراٹے لگے رہتے ہیں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
عوامی مسائل کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک کی معاشی حالت بہتر ہوئی ہے اور مہنگائی میں کمی آئی ہے، اپوزیشن کو حق ہے کہ جب چاہے اسلام آباد آئیں، ان کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی، اسی کا نام جمہوریت ہے۔
گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان کی آصف زرداری اور نواز شریف سے ٹیلی فونک گفتگو کے حوالے سے شیخ رشید نے کہا کہ پی ڈی ایم اپنے بنیادی ایجنڈے سے پیچھے ہٹ گئی ہے، ان کی کوئی واضح حکمت عملی نہیں، خود مولانا فضل الرحمان ہی کی جماعت کے 2 امیدوار قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ضمنی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، وہ مارچ میں سینیٹ کے انتخابات میں بھی حصہ لے رہی ہے، آئندہ ایک سے ڈیڑھ ماہ میں انہیں لانگ مارچ کرنا ہے جو وہ کل کے بجائے آج کرلیں، الیکشن کمیشن کے سامنے ان کا احتجاج بھی ایک عام سا احتجاج تھا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بھارت کئی معاملات میں ایکسپوز ہوا ہے، وہاں جو حالات آج پیدا ہوئے ہیں پہلے کبھی نہیں ہوئے، بھارت کے سیکولرازم کی حقیقت کھل گئی ہے اور ہندوازم کھل کر سامنے آگیا ہے، وہاں کے مسلمان، سکھ اور عیسائی خود کو غیر محفوظ سمجھتے ہیں۔