ٹرائلز پر جب بلایا گیا تو جوتے تک نہ تھے، شاہ نواز ڈاہانی

کراچی: پاکستان سپر لیگ 6 میں شاہ نواز ڈاہانی نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا، ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ وکٹوں لینے کا اعزاز اپنے نام کرلیا۔ اس عمدہ کارکردگی پر انہیں ٹورنامنٹ کا بہترین بولر اور بہترین ایمرجنگ کھلاڑی ٹھہرایا گیا۔ پی ایس ایل کی فاتح ملتان سلطانز کی نمائندگی کرنے والے ڈاہانی نے 11 مقابلوں میں 20 وکٹیں حاصل کیں۔


شاہ نواز ڈاہانی کا کہنا تھا کہ یہ پہلا بڑا ایونٹ تھا، ملتان سلطانز کے ہر فرد کا شکرگزار ہوں۔
لاڑکانہ کے گاؤں خہاوار خان ڈاہانی سے تعلق رکھنے والے نوجوان بولر نے بہت کم عرصے میں مقبولیت کے ریکارڈز پاش پاش کردیے ہیں۔
شاہ نواز کو اس کے لیے کڑی ریاضتیں کرنی پڑی ہیں، اُن کی کوششوں کا نتیجہ ہی ہے کہ آج وہ عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کرنے کے لیے تیار نظر آتے ہیں۔


ڈاہانی کے والد کو ان کا کھیل کود میں حصہ لینا پسند نہ تھا، ان کی خواہش تھی کہ شاہ نواز سرکاری ملازمت کرکے گھر کی کفالت میں حصہ ڈالے۔
ڈاہانی بھی شاید ایسا کرجاتے اگر ان کے گاؤں میں آئے ایک مہمان ان کو انڈر 19 ٹرائلز میں جانے کا نہیں کہتے۔
اس حوالے سے شاہ نواز ڈاہانی نے بتایا کہ جب انہیں ٹرائلز پر بلایا گیا تھا تواس وقت ان کے پاس تو جوتے تک نہ تھے اور وہ بھی وہ مانگ کر گئے تھے، ایک سیزن کھیلنے کے بعد جب عمر بڑھی تو یہ معلوم نہیں تھا کہ اوور ایج بھی کوئی چیز ہوتی ہے مگر ڈاہانی ہمت نہ ہارے اور آج پاکستان کرکٹ میں ایک ابھرتے ہوئے ستارے کے طور پر پہچان بنانے میں کامیاب ہوچکے ہیں۔