مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف نے وزیراعظم عمران خان کا ریلیف پیکیج مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریلیف اور پی ٹی آئی دو متضاد چیزیں ہیں، پیٹرول مزید مہنگا ہوگا، بجلی گیس کی قیمت بڑھے گی تو مہنگائی کیسے نہیں ہوگی۔
قائد حزبِ اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ ریلیف پیکج کےاعلان کےوقت یوٹیلٹی اسٹور پر گھی اور خوردنی تیل مہنگا ہونے کا اعلان ہو رہا تھا، ہول سیل مارکیٹ میں چینی 130 روپے کلو سے تجاوز کرچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کا کہناتھا کہ کوئٹہ میں 50 کلو چینی کی بوری میں 270 روپے اضافہ ہوا، دو دن میں چینی کی فی کلو قیمت میں 5 روپے اضافہ ہوا، جھوٹے وعدے کرنے والی حکومت کی کسی بات پر قوم کو اعتماد نہیں۔
قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ ملک میں چینی کا ذخیرہ 15 روز کا رہ گیا ہے اور ٹی وی پر خطاب کا شوق پورا کیا جا رہا ہے، مہنگائی کا تاریخی ریکارڈ قائم کرنے کے بعد استعفیٰ دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی کو عالمی مسئلہ قرار دے کرحکومت اپنی نااہلی اور کرپشن چھپا نہیں سکتی، حکومت کیسے ہوتی ہے، نوازشریف نے دکھایا تھا، ترقی کی شرح 5 اعشاریہ 8 فیصد اور مہنگائی کی شرح 3 اعشاریہ 6 فیصد پر لائے تھے،آپ 3 سال میں 15000 ارب قرض لیں گے تو مہنگائی، بے روزگاری تو ہوگی،جو عوام کو ریلیف نہیں دے سکتا، وہ حکومت بھی نہیں کرسکتا ۔
شہباز شریف نے کہا کہ حکومت عوام کی گردن پر چھری چلا کر کہتی ہے کہ ریلیف دے رہے ہیں، قوم کو یہ سبق یاد ہوچکا ہے کہ مہنگائی بڑھتی ہے تو وزیراعظم چور ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت 120 ارب سبسڈی پیکج دینے کا دھوکہ دے رہی ہے، یہ پیسا کہاں سے آئے گا؟ کیسے خرچ ہوگا؟ 1200 ارب کورونا اور کراچی پیکج کے پیسوں پر سوالات پر کوئی جواب نہیں، آئی ایم ایف سے کیا شرائط طے ہو رہے ہیں، پارلیمنٹ سے کیوں چھپایا جا رہا ہے؟