منی لانڈرنگ ریفرنس، شہباز شریف کے اہل خانہ اشتہاری قرار

لاہور: مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز اور بیٹے سلمان شہباز کو منی لانڈرنگ ریفرنس میں احتساب عدالت نے اشتہاری قرار دے دیا۔
احتساب عدالت میں شہباز شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت ہوئی، تاہم بارہا طلبی کے باوجود چند ملزمان پیش نہیں ہوئے، جس پر عدالت نے شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز، بیٹے سلمان شہباز کو اشتہاری قرار دے دیا۔


عدالت نے شہباز شریف کی بیٹی رابعہ عمران اور داماد ہارون یوسف کو بھی اشتہاری قرار دے دیا۔ اس موقع پر جج نے ریمارکس دیے کہ 30 دن مکمل ہوگئے ہیں لیکن ملزمان عدالت میں پیش نہیں ہوئے، تمام ملزمان کو بذریعہ اشتہار بھی طلب کیا گیا لیکن پیش نہیں ہوئے۔
احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے غیر حاضر ملزمان کو اشتہاری ڈیکلیئر کیا۔ پولیس نے شہبازشریف اور حمزہ شہباز کو عدالت میں پیش کیا۔ احتساب عدالت کے جج جواد الحسن اور نیب کے وکیل عثمان جی راشد چیمہ نے شہباز شریف سے ان کی والدہ کی وفات پر تعزیت کی۔
عدالت میں نیب کے گواہ ڈپٹی سیکریٹری پنجاب اسمبلی فیصل بلال اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر الیکشن کمیشن خالد محمود نے بیانات قلم بند کرائے جس کے بعد کیس کی سماعت 3 دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔