لاہور: ایف آئی اے کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور اُن کے صاحب زادے حمزہ شہباز کے منی لانڈرنگ میں براہ راست ملوث ہونے کے دستاویزی ثبوت موجود ہیں۔
ایف آئی اے لاہور کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ شریف گروپ کے خلاف میگا منی لانڈرنگ کی تحقیقات جاری ہیں، تحقیقاتی ٹیم نے پیچیدہ کیس میں مالیاتی فراڈ کا پتا لگانے کے لیے محنت سے کام کیا ہے۔
ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی ٹیم نے 16 ارب روپے کی 17 ہزار ٹرانزیکشنز کی منی ٹریل کا تجزیہ کیا، یہ پیسے شریف گروپس کے کلرکوں اور چپڑاسیوں کے اکاؤنٹس میں ڈالے گئے، رقم 2008 سے 2018 کے دوران کلرکوں اور چپڑاسیوں کے اکاؤنٹس میں ڈالی گئی۔
وفاقی ایجنسی کے مطابق شہباز شریف اور حمزہ شہباز 2008 سے 2018 کے دوران پبلک آفس ہولڈر تھے، تحقیقاتی ٹیم نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے براہ راست ملوث ہونے کے دستاویزی ثبوت حاصل کیے۔
ایف آئی اے نے مسلم لیگ ن کے رہنما کا بیان عوام کو گمراہ کرنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے عطا تارڑ کے بیان کی تردید کی اور کہا کہ چپڑاسیوں اور کلرکوں کے اکاؤنٹس میں 16 ارب روپے کے لیے شہباز شریف اور حمزہ شہباز قابل احتساب ہیں۔