وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغانستان میں بےامنی کی سب سے بھاری قیمت افغانشہریوں کے بعد پاکستان نے چکائی ہے۔ یہ بات انہوں نے ترکی میں افغان امن عمل کانفرنس کے بعد اپنے افغان ہم منصب محمد حنیف اتمان کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کہی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں۔ افغان مسئلہ جامع اور وسیع مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بین الافغان مذاکرات کی صورت میں افغانوں کے پاس ایک نادر موقع ہے۔ افغان حکام کو چاہیے کہ وہ سب مل کر مذاکرات کو بامقصد اور نتیجہ خیز بنائیں۔
سہ فریقی کانفرنس میں افغان امن عمل میں پیش رفت اور افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد کی صورت حال پربات چیت کی گئی۔اس سہ فریقی کانفرنس میں پاکستان ، ترکی اور افغانستان کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی تھی۔