اسلام آباد: وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان میں بعض عناصر اسپائیلرز کا کردار ادا کررہے ہیں، جو پاکستان میں عدم استحکام چاہتے ہیں، تحقیقاتی اداروں نے لاہور دھماکے میں ملک دشمن ایجنسیوں کی معاونت کی طرف اشارہ کیا ہے۔
لاہور دھماکے کی تفتیش میں سامنے آنے والی پیش رفت کے حوالے سے ایک بیان میں وزیر خارجہ نے انٹیلی جنس اداروں اور پنجاب کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ اور پولیس کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا ہے انہوں نے سائنٹیفک انداز میں تفتیش کو آگے بڑھاتے ہوئے، ناصرف معاملے کی تہہ تک پہنچے بلکہ ذمے داروں کی گرفتاریاں عمل میں لائے، ہمارے مستعد اداروں نے، انتہائی کم وقت میں، ان عناصر کو پوری طرح بے نقاب کیا جو پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحقیقاتی اداروں نے اس دھماکے کے پیچھے ملک دشمن ایجنسیوں کی معاونت کی طرف اشارہ کیا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ٹیرر فنانسنگ کی تحقیقات کرنے والے اداروں کو بھی اس کی جامع تحقیقات کرنی چاہئیں اور ان عوامل کو بے نقاب کرنا چاہیے جو اس طرح کی کارروائیوں کے لیے مالی وسائل مہیا کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں بھی کچھ عناصر اسپائیلرز کا کردار ادا کررہے ہیں، جو پاکستان میں عدم استحکام چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور ہم نے اپنی سمت بھی درست کرلی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن کا کافی عرصہ سے مطالبہ تھا کہ انہیں قومی سلامتی کے امور پر اعتماد میں لیا جائے۔ حکومت نے، بجٹ کے بعد، یکم جولائی کو سہ پہر 3 بجے قومی سلامتی کے حوالے سے اہم اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے، اس اجلاس میں پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کو مدعو کیا گیا ہے، اس کے علاوہ تمام پارلیمانی جماعتوں سے 16/17 پارلیمنٹرینز کو مدعو کیا جارہا ہے۔ اجلاس بلانے کا مقصد، معزز ارکان کو افغانستان اور خطے میں امن و امان کی صورت حال کے حوالے سے مفصل بریفنگ دینا اور ان کو حقائق سے آگاہ کرنا ہے۔
وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ پاکستان نے وہ کرنا ہے جو اس کے مفاد میں ہے،یا جو اس کی ضرورت ہے۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ دہشت گردوں کی مالی معاونت، منی لانڈرنگ کی روک تھام اور افغانستان میں قیام امن ہماری ضرورت ہے اور ہم اس پر عمل پیرا ہیں۔ اس لیے ہم افغان امن عمل میں اپنا مصالحانہ کردار ادا کررہے ہیں۔