تہران: لڑکی مہاسا امینی کی دوران حراست مبینہ تشدد سے ہلاکت پر ایران میں احتجاج کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شدید ہوگیا۔
تہران میں 3 خواتین صحافیوں کو گرفتار کرکے جیل منتقل کردیا گیا۔ ان خواتین صحافیوں کو نہیں بتایا گیا کہ انہیں کس الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
اب تک ایران میں جاری مظاہروں کے دوران 80 صحافی گرفتار کیے جاچکے ہیں۔
اس کریک ڈاؤن کے ردعمل میں یورپی یونین نے ایران کی مزید 37 شخصیات اور اداروں پر پابندی لگادی ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق یورپی یونین اس سے پہلے 60 سے زائد ایرانی حکام اور اداروں پر پابندیاں عائد کرچکی ہے۔
یورپی یونین کے نمائندہ برائے خارجہ امور جوزف بوریل نے برسلز میں ای یو وزرائے خارجہ اجلاس سے قبل صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ایرانی پاسداران انقلاب گارڈز کو دہشت گرد گروپ قرار دیے جانے کا معاملہ عدالتی فیصلے کے بغیر طے نہیں کیا جاسکتا، عدالت کا فیصلہ ضروری ہے، کسی کو اپنی پسند یا ناپسند پر دہشت گرد نہیں کہہ سکتے۔