WERO اور ARI کے زیر اہتمام سگریٹ نوشی ترک کرنے سے متعلق سیشن

کراچی: ورکرز ایجوکیشن اینڈ ریسرچ آرگنائزیشن (WERO) اور آلٹرنیٹیو ریسرچ انیشی ایٹو (ARI) کے تعاون سے بدھ کو کراچی میں WERO کے دفتر میں "پاکستان سے تمباکو نوشی کا خاتمہ ممکن ہے” کے موضوع پر ایک اہم سیشن کا انعقاد کیا گیا۔ اس سیشن کا مقصد تمباکو نوشی کے نقصانات، تمباکو نوشی چھوڑنے کے فوائد اور نوجوانوں کو تمباکو نوشی سے دور رکھنے کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا تھا۔
ورکرز ایجوکیشن اینڈ ریسرچ آرگنائزیشن (WERO) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مرزا ذوالفقار علی نے سیشن میں پاکستان میں تمباکو کے استعمال کی صورتحال اور قوانین پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان 2004 سے عالمی ادارہ صحت (WHO) کے فریم ورک کنونشن آف ٹوبیکو کنٹرول کا دستخط کنندہ ہے، تاہم "پروہیبیشن آف اسموکنگ اینڈ پروٹیکشن آف نان اسموکرز ہیلتھ آرڈیننس 2002” میں تمباکو نوشی چھوڑنے کے حوالے سے کچھ بھی ذکر نہیں کیا گیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 2017 میں پاکستان میں نیکوٹین کی جگہ لینے والی ادویات (Nicotine Replacement Therapy) کو ضروری ادویات کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا، تاہم یہ ابھی تک پاکستان میں آسانی سے دستیاب نہیں ہیں۔ اس کے علاوہ، انہوں نے بتایا کہ ہر سال 163,000 پاکستانی تمباکو کے استعمال کی وجہ سے اپنی جان گنواتے ہیں، اور تمباکو کے استعمال سے ہونے والی بیماریوں کی وجہ سے صحت کے اخراجات میں 615 ارب روپے کا بوجھ پڑتا ہے، جو پاکستان کی جی ڈی پی کا 1.6 فیصد ہے، جبکہ یہ رقم 2019 میں تمباکو کی صنعت سے حاصل ہونے والی آمدنی سے پانچ گنا زیادہ تھی۔
آلٹرنیٹیو ریسرچ انیشی ایٹو (ARI) کے جعفر مہدی نے کہا کہ ملک سے تمباکو نوشی کا خاتمہ تب ہی ممکن ہے جب تمباکو نوشی چھوڑنے کی خدمات عوام کے لیے دستیاب اور قابل رسائی ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ متبادل کم خطرے والے مصنوعات تمباکو نوشی سے زیادہ محفوظ ہیں، اس لیے تمباکو نوشوں کو یہ آپشنز فراہم کی جانی چاہیے تاکہ وہ تمباکو نوشی چھوڑنے کی کوششوں میں کامیاب ہوں۔
سیشن میں شریک افراد نے نوجوانوں کو تمباکو نوشی شروع کرنے سے روکنے کے لیے حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا اور تمباکو نوشوں کے لیے تمباکو نوشی چھوڑنے کی خدمات کی دستیابی پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ آخر میں تمام شرکاء نے عہد کیا کہ وہ نوجوان نسل کو تمباکو نوشی سے بچانے میں مدد فراہم کریں گے اور انہوں نے اس بات پر بھی غور کیا کہ وہ خود تمباکو نوشی کے عادی ہیں یا نہیں، چاہے وہ عادتاً ہو یا کبھی کبھار۔
سیشن میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد بشمول سول سوسائٹی کے افراد، طلباء، انسانی حقوق کے کارکنان اور مختلف علاقوں کے مشہور شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور اس نیک مقصد کی حمایت کا عہد کیا۔

Eliminating smoking from Pakistan is possibleSessionWero