جمعیت اہلحدیث کے امیر سینیٹر پروفیسر ساجد میر انتقال کر گئے

سیالکوٹ: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر اور جمعیت اہلحدیث پاکستان کے امیر پروفیسرساجد میر سیالکوٹ میں انتقال کرگئے۔
رپورٹ کے مطابق مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر مختصر علالت کے بعد 87 برس کی عمر میں قضائے الٰہی سے وفات پاگئے، ان کی وفات اپنے آباٸی گھر سیالکوٹ میں ہوٸی، ایک ماہ قبل ان کے مہروں کا آپریشن ہوا تھا۔
دس سال قبل ان کے دل میں اسٹنٹ ڈالا گیا تھا، وہ 1938 میں سیالکوٹ میں پیدا ہوئے، وہ گزشتہ 40 سال سے اپنی جماعت کے سربراہ چلے آرہے تھے، وہ 5 بار ایوان بالا سینیٹ کے رکن رہے۔
ان کا شمار میاں نواز شریف کے قریبی رفقا میں ہوتا تھا، متعدد تصانیف اُن کے کریڈٹ پر ہیں، جس میں سب سے معروف کتاب عیسائیت ایک مطالعہ اور تجزیہ شامل ہیں۔
ان کے سعودی عرب کے حکمرانوں شاہ عبداللہ، شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور محمد بن سلمان کے ساتھ خصوصی مراسم تھے۔
انہوں نے 2 بیٹے ایک بیٹی اور بیوہ کو سوگوار چھوڑا ہے، سیاسی تاریخ میں ان کی ایک منفرد پہچان جنرل پرویز مشرف کے صدر کے انتخاب میں مخالفت میں تنہا ووٹ ڈالنا تھا۔
ان کی نماز جنازہ سیالکوٹ میں ادا کی جائے گی، دن اور وقت کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے امیر جمعیتِ اہل حدیث، سینیٹر پروفیسر ساجد میر کے انتقال پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا اور بلندی درجات اور ان کے لواحقین کے لیے صبر کی دعا کی۔
وزیرِاعظم نے کہا کہ ساجد میر پاکستان کی اہل بصیرت سیاسی شخصیت اور دینی اسکالر تھے، جن کی رحلت سے پاکستان کے سیاسی منظرنامے میں ایک ایسا خلاء پیدا ہوگیا جو شاہد ہی کبھی پُر ہوسکے، ساجد میر نے ہمیشہ انتہاپسندی اور فرقہ واریت کے خلاف آواز اٹھائی، جو ان کی سیاست و دین کی خدمات کا سنہری باب ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں مجھ سمیت پوری قوم کی ہمدریاں ساجد میر کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔

Amir Jamiat Ahle HadithPassed awayPML NProf Sajid Mirsenator