اسلام آباد:فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام کے لیے غیر مالیاتی کاروبار اور شعبہ جات کے سلسلے میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی شرائط پوری کرنے کے لیے ملک بھر کی ریئل اسٹیٹ ایسوسی ایشنز سے تعاون طلب کرلیا۔
ایف بی آر کے چئیرمین ڈاکٹر محمد اشفاق احمد نے ریئل اسٹیٹ ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے ملاقات کی اور اس امید کا اظہار کیا کہ وہ انسداد منی لانڈرنگ (اے ایم ایل) اور دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے (سی ایف ٹی) کے قوانین و ضوابط کی تعمیل جاری رکھیں گے۔
ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ ایف بی آر جلد رہنما ہدایات کی ایک مختصر نقل اور انگریزی اور اردو میں آسان کسٹمر ڈیو ڈیجیلنس (سی ڈی ڈی) جاری کرے گا، سوالنامے میں ممکنہ حد تک سوالات کم کیے جائیں گے اور اسے ریئل اسٹیٹ ایجنٹس کے لیے اردو میں دستیاب کیا جائے گا۔
ایف بی آر ڈائریکٹر جنرل برائے غیر مالیاتی کاروبار اور شعبہ جات (ڈی این ایف پیز) محمد اقبال نے ایسوسی ایشن کے اراکین کے سوالات کے جواب دیے اور انہیں یقین دہانی کرائی کہ ایف بی آر تعمیل کے لیے ڈی این ایف پیز کی معاونت کرتا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر ٹیم ریئل اسٹیٹ ایسوسی ایشنز کے دفاتر کا دورہ کر کے انہیں سوالنامہ پُر کرنے میں مدد فراہم کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریئل اسٹیٹ کے نمائندوں کے تعاون کے ساتھ معائنہ جاری رہے گا اور ایف بی آر بھی مسائل سے نمٹنے کے لیے بنائی گئی کمیٹی کے ذریعے ان سے رابطے میں رہے گا۔
چئیرمین ایف بی آر نے ریئل اسٹیٹ ایسوسی ایشنز کے اراکین کو ڈی این ایف بی پیز سے متعلق ایف اے ٹی ایف کی شرائط سے آگاہ کیا اور منی لانڈرنگ اور مالیاتی جرائم کے خلاف ایف بی آر کی لڑائی میں ریئل اسٹیٹ ایجنٹس کی مشترکہ اور مسلسل کوششوں کا مطالبہ کیا۔
اجلاس میں فیڈیشن آف ریئلٹرز پاکستان کے چئیرمین اور صدر اعجاز خان اور سردار طاہر کے علاوہ صوبوں سے ریئل اسٹیٹ ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران ریئل اسٹیٹ کے نمائندوں نے بیورو کو اپنے مسائل سے آگاہ کیا اور ایف بی آر قواعد کے نفاذ کے حوالے سے سوالات بھی کیے۔