سائنس دان دنیا کا کڑوے ترین مادہ دریافت کرنے میں کامیاب

برلن: Amaropostia stiptica عرف کڑوی بریکٹ فنگس نامی مشروم اگرچہ زہریلا نہیں، لیکن اس کا ذائقہ ایسا ہے کہ آپ کو لگے گا، آپ مرجائیں گے۔
سائنس دانوں نے دریافت کیا ہے کہ اس مشروم کی قسم میں ایک مادہ اتنا کڑوا پایا جاتا ہے کہ چھوٹی سے چھوٹی مقدار بھی آپ کے کڑوے ذائقے کو انتہائی متحرک کردیتی ہے۔
جیسا کہ اس کے نام سے پتا چلتا ہے، کڑوی بریکٹ ایک ناقابل خوردنی مشروم ہے۔ جرمنی میں لیبنز انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ سسٹمز بائیولوجی اینڈ پلانٹ بائیو کیمسٹری کی تحقیقی ٹیم نے اس کا تجزیہ کرنا شروع کیا، لیکن انہیں اس میں دنیا کے سب سے کڑوے مرکب کو دریافت کرنے کی توقع نہیں تھی۔
یہ مشروم پورے یورپ، ایشیا اور شمالی امریکا میں ویران جنگلوں میں درختوں کے ساتھ جڑا ہوا اگتا ہے لیکن چونکہ یہ زیادہ قابل توجہ نہیں ہے اس لیے اسے اکثر نظر انداز کردیا جاتا رہا ہے۔
تاہم اس نے حال ہی میں oligopolyn D نامی مرکب کی وجہ سے سائنسی برادری کی بہت زیادہ توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ہے، جس کے بارے میں سائنس دانوں کا دعویٰ ہے کہ یہ دنیا کے سب سے کڑوے مادے کا دعوے دار ہے۔

Bitterest SubstanceDiscoveringScientists