مظفرآباد: تحریکِ انصاف کے امیدوار سردار عبدالقیوم نیازی وزیرِ اعظم آزاد کشمیر منتخب ہو گئے، انہیں 33 ووٹ ملے، ان کے مقابل متحدہ اپوزیشن کے نامزد امیدوار چوہدری لطیف اکبر نے 15 ووٹ لیئے۔
نو منتخب اسپیکر چوہدری انوار الحق کی صدارت میں آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس جاری ہے۔
پاکستان تحریکِ انصاف، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون کے اراکین ایوان میں موجود ہیں۔
اسمبلی کے سیکریٹری کے مطابق دونوں امیدواروں کے لیے الگ الگ پریزائیڈنگ آفیسر مقرر کیئے گئے ہیں، عبدالقیوم نیازی کے لیے 3 جبکہ چوہدری لطیف اکبر کے لیے 4 کاغذاتِ نامزدگی موصول ہوئے ہیں جنہیں درست قرار دیا گیا ہے۔
اراکینِ اسمبلی کو ووٹ دینے کا طریقہ بتایا گیا ہے کہ تمام اراکینِ اسمبلی ووٹ کرنے کے بعد ایوان سے باہر چلے جائیں گے، ووٹنگ مکمل ہونے پر ممبران ایوان میں واپس آئیں گے۔
طریقۂ کار پر مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی کے مشترکہ امیدوار چوہدری لطیف اکبر نے اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ ووٹنگ خفیہ ہونی چاہیئے، قاعدہ چہارم کو معطل کیا جائے اور خفیہ رائے شماری کی جائے۔
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے سردار عبدالقیوم نیازی کو وزیرِ اعظم آزاد کشمیر کے منصب کے لیے نامزد کیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون نے مشترکہ طور پر چوہدری اکبر کو آزاد کشمیر کے وزیرِ اعظم کے لیے امیدوار نامزد کیا ہے۔
مسلم کانفرنس نے بھی پی ٹی آئی کے نامزد وزیرِ اعظم عبدالقیوم نیازی کی حمایت کا اعلان کر دیا، مسلم کانفرنس کی آزاد کشمیر اسمبلی میں صرف 1 نشست ہے۔
پاکستان تحریکِ انصاف 32 اراکین کے ساتھ ایوان میں سرِ فہرست ہے، وزیرِ اعظم کے انتخاب کیلئے 27 ارکان پر مشتمل سادہ اکثریت سے انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔
آزاد کشمیر کے وزیرِ اعظم کا انتخاب آئین کے آرٹیکل 13 کے تحت عمل میں لایا جائے گا، وزیرِ اعظم کے ہر امیدوار کے لیے الگ پریزائیڈنگ آفیسر مقرر کیئے جائیں گے۔
اراکین پریزائیڈنگ آفیسر کے سامنے اوپن ووٹ ڈالنے کے بعد ایوان سے باہر چلے جائیں گے، تمام اراکین کی جانب سے ووٹ ڈالنے کے بعد ایوان مکمل طور پر خالی ہو جائے گا۔
آزاد کشمیر کے وزیرِ اعظم کے انتخاب کے بعد نو منتخب اور سابق وزیرِ اعظم ایوان سے خطاب کریں گے