پاکستان کی سرزمین فن اور فنکاروں کے لحاظ سے بڑی زرخیز مانی جاتی ہے۔ برصغیر کے بیش تر بڑے فنکار اسی سرزمین پر پیدا ہوئے اور دنیا بھر میں اپنے فن کا لوہا منوایا۔ ایسے ہی فنکاروں میں سجاد علی کا نام سرِ فہرست ہے، جن کی آواز نہ صرف پاکستان بلکہ پڑوسی ممالک اور خلیج عرب کے ساتھ ساتھ یورپ اور امریکا بھر میں گونج رہی ہے۔
سجاد علی 24 اگست 1966 کو لاہورمیں پیدا ہوئے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم لاہور ہی میں حاصل کی لیکن نوجوانی میں وہ کراچی آگئے اور یہاں کے نیشنل آرٹس کالج میں داخلہ لے لیا۔ انہوں نے گلوگاری کے ساتھ ساتھ اداکاری اور ہدایتکاری کے میدان میں بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ فن موسیقی میں وہ اپنے چچا تصدق کے شاگرد ہیں، جنہوں نے انہیں کلاسیکی موسیقی کے فن میں طاق کیا۔
سجاد علی کو بچپن ہی سے موسیقی کا شوق تھا اور انہوں نے چپبن میں ہی پاکستان ٹیلی ویژن کے بچوں کے لیے موسیقی کے پروگرام میں حصہ لینا شروع کردیا تھا۔ انہوں نے چودہ برس کی عمر میں کلاسیکی موسیقی کے پروگرام راگ رنگ میں بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ 1980ء کی دہائی میں پاکستان ٹیلی وژن سے نشر ہونے والے انور مقصود کے پروگرام سلور جوبلی میں انہوں نے پرانے پاکستانی گیت گا کر عالمی شہرت حاصل کرلی۔ اس شو کے بعد سجاد علی ایک مصروف گلوکار بن گئے۔
1993ء میں سجاد علی کی زندگی کا بہترین سال ثابت ہوا، کیوں کہ اس برس انے کے نئے گیت "بیبیا” نے موسیقی کی دنیا میں تہلکہ مچادیا اور یوں سجاد علی موسیقی کے آسمان کا روشن ستارہ بن گئے۔ اس گیت کے بعد سجاد علی نے ایک سے ایک سپر ہٹ گیت گایا۔ ان کے البم چیف صاب، ابھی موڈ نہیں اور سوہنی لگدی نے مقبولیت کے تمام ریکارڈ توڑ دیے تھے۔ ان البمز کی مقبولیت آج بھی کم نہیں ہوئی ہے اور نوجوان شائقین آج بھی ان گیتوں کو نہ صرف سنتے بلکہ گنگناتے بھی ہیں۔
سجاد علی نے گلوکاری کے ساتھ ساتھ فلموں میں اداکاری کے جوہر بھی دکھائے۔ انہوں نے جن فلموں میں کام کیا، ان میں لو لیٹر، منڈا تیرا دیوانہ، ایک اور لو سٹوری شامل ہیں۔ سجاد علی نے کئی فلموں کے لیے گیت بھی گائے۔ فلم بول کے لیے ان کے گائے ہوئے گیت "دن پریشان ہے” کو مداحوں نے بہت پسند کیا۔ سجاد علی کا آخری البم 2008 میں ریلیز ہوا۔ انہوں نے غزل کو ہلکے پھلکے انداز میں گا کر روایتی غزل گائیکی کو نیا اسلوب اور نیا رنگ عطا کیا۔۔
موسیقی کی دنیا میں سجاد علی کی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے انہیں 23 مارچ 2019 کو اعلیٰ سول اعزاز ستارہ امتیاز سے نوازا۔
رواں برس مارچ میں سجاد علی نے اپنی حمد ’سنوار دے‘ کی ویڈیو جاری کی۔ یہ حمد ان کے 1995 میں ریلیز ہونے والے البم ’سنڈریلا‘ میں شامل تھی، تاہم طویل مدت بعد سجاد علی نے پاکستان ٹیلی وژن کے اشتراک سے اس کی ویڈیو ریلیز کی ہے۔ اس حمد کے موسیقار سجاد علی خود ہیں، اس حمد کے بول بھی سجاد علی نے خود تحریر کیے ہیں۔