شوبزنس انڈسٹری میں آنا نہیں چاہتی تھی، صبور علی

کراچی: سجل اور صبور شوبز انڈسٹری کی مقبول بہنیں ہیں، جنہوں نے اپنی عمدہ اداکاری کے باعث کامیابی کا سفر تیزی کے ساتھ طے کیا۔ صبور علی کو اپنا موازنہ اپنی بڑی بہن سے کرنا کسی طور اچھا نہیں لگتا۔


اداکارہ کا کہنا ہے سمجھ سے باہر ہے لوگ منفی کردار ادا کرنے پر برا بھلا بھی کہتے ہیں اور ان کرداروں کو پسند بھی کرتے ہیں۔
صبور کا کہنا ہے کہ لوگ بعض اوقات موازنے کو مقابلے میں بدل دیتے ہیں۔ میری الگ شناخت ہے اور سجل کی الگ شناخت، شکل و صورت ملانے کی حد تک تو بہنوں کا ہی آپس میں موازنہ ہوتا ہے، تاہم جب کام کے حوالے سے موازنہ کیا جاتا ہے تو بہت عجیب لگتا ہے۔ میری الگ محنت ہے اور سجل کی الگ۔ میرے خیال میں ہم دونوں کے اداکاری کے انداز بھی مختلف ہیں۔


ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے بتایا کہ سجل سے پیشہ ورانہ زندگی کے بارے میں زیادہ مشاورت نہیں ہوتی۔ اپنے پروجیکَٹس سے متعلق فیصلہ خود ہی کرتی ہوں۔ سجل اور میں اتفاقاً شوبز انڈسٹری میں آئے مگر سجل نے اِس کام کو بخوشی اپنایا لیکن مجھے یہ کہتے ہوئے تھوڑا عجیب لگتا ہے کہ میں اس فیلڈ میں نہیں آنا چاہتی تھی، کیونکہ بہت سارے لوگ یہاں تک پہنچنے کے لیے بہت محنت کرتے ہیں۔ شوبز میں آنے کے لیے والدہ نے حوصلہ افزائی کی۔


حال ہی میں اداکارعلی انصاری کے ساتھ منگنی سے متعلق بات کرتے ہوئے صبور نے بتایا کہ علی کی بہن مریم انصاری میری اچھی سہیلی ہیں جو اکثر کہتی تھیں کہ میرے بھائی کے لیے کوئی لڑکی دکھاؤ اور میں نے انھیں کئی لڑکیاں بتائیں بھی۔ مریم کئی بار کہہ چکی تھیں کہ تم میرے بھائی سے کیوں نہیں شادی کر لیتیں، وہ بہت نیک ہے، بہت اچھا ہے، تاہم کبھی سنجیدگی سے اس بارے میں نہیں سوچا۔ پھر سجل اور مریم کے درمیان بات ہوئی اورانھوں نے اس حوالے سے ہمیں سنجیدگی سے سوچنے کو کہا۔
صبور علی کا کہنا تھا کہ میں نے کہہ دیا کہ اگر کرنا ہے تو میں فوراً کروں گی، غور و فکر یا زیادہ لمبی بات چیت نہیں کروں گی، مجھے لگا ایسا کہوں گی تو نہیں ہوگا۔ منگنی والے روز بھی علی سے کہا کہ ’سوچ لو کرنا ہے یا نہیں‘۔

اداکارہانٹرویوسجل علیصبور علی