ماسکو: روس کے معروف ولاگر نے اپنی لگژری مرسیڈیز کے بار بار خراب ہونے پر مایوس ہو کر اسے آگ لگادی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ولاگر میکھیل لِٹون نے گزشتہ سال دسمبر میں ایک لاکھ 70 ہزار ڈالرز کی ایک برانڈ نیو لگژری مرسڈیز خریدی تھی۔
اتنی مہنگی گاڑی خریدنے کے بعد انہیں امید تھی کہ یہ کارکردگی میں بہترین ہونے کے ساتھ پائیدار بھی ہوگی لیکن ان کا کہنا تھا کہ حقیقت میں ایسا بالکل نہ تھا۔
میکھیل لِٹون نے بتایا کہ انہوں نے یہ گاڑی صرف 15 کلومیٹر ہی چلائی تھی اور اس کے باوجود یہ 10 ماہ کے دوران متعدد بار ٹھیک ہونے کے لیے ورک شاپ پر گئی۔
بار بار گاڑی خراب ہونے سے تنگ آکر بالآخر انہوں نے اس گاڑی کو جلانے کا فیصلہ کیا تاکہ انہیں بار بار کی پریشانی سے چھٹکارا مل سکے۔
رپورٹس کے مطابق میکھیل لِٹون کی گاڑی قریباً 4 مرتبہ مرسیڈیز سروس شاپ پر گئی اور ہمیشہ ان سے یہی کہا گیا وہ پیسے لیے بغیر ہی گاڑی کی خرابی کو ٹھیک کر دیں گے، لیکن جیسے ہی وہ سروس شاپ سے اپنی گاڑی واپس لاتے تھے تو اس میں پھر کوئی نہ کوئی خرابی ہوجاتی تھی۔
ولاگر نے دعویٰ کیا کہ آخری مرتبہ مرسڈیز سروس شاپ نے ان کی گاڑی ٹھیک کرنے سے منع کردیا تھا جس کے بعد یہ اسے اپنے دوست کی ورک شاپ پر لائے جہاں انہیں یہ معلوم ہوا کہ جب انہوں نے اپنی گاڑی ٹھیک کرنے کے لیے دی تھی تو مرسڈیز سروس شاپ نے ان کی گاڑی کے خراب ہونے والے اصل پارٹس کو عام مارکیٹ سے خریدے ہوئے پارٹس سے تبدیل کردیا۔
گاڑی کی خرابیوں پر بار بار ورکشاپ جاکر تنگ ہونے کے بعد میکھیل لِٹون نے اسے جلانے کا فیصلہ کیا۔
ولاگر نے اپنی گاڑی جلانے کا ایک ولاگ بھی یوٹیوب پر اپ لوڈ کیا جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ ایک کھلے میدان میں اپنی لگژری مرسڈیز روکتے ہیں اور پھر اس پر اچھی طرح پٹرول چھڑکنے کے بعد اسے آگ لگا دیتے ہیں۔