ماسکو: عالمی وبا کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے روسی ویکسین اسپوتنک فائیو بنانے والے سائنس دان کو مبینہ طور پر قتل کرنے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے روسی ویکسین اسپوتنک فائیو کی تیاری میں مدد کرنے والے سائنس دان آندرے بوتیکوو جمعرات کو اپنے کمرے میں مردہ پائے گئے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ آندرے کی گردن پر بیلٹ کے نشان تھے، اس لیے ان کی موت ممکنہ طور پر گلا دبانے سے ہوئی ہے۔
47 سالہ آندرے روس کے ریسرچ سینٹر میں سینئر ریسرچر کے طور پر کام کرتے تھے اور انہوں نے اسپوتنک فائیو ویکسین کی تیاری میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آندرے کی لاش ملنے کے چند گھنٹے بعد ایک مشتبہ شخص کو بھی حراست میں لیا گیا، جس سے متعلق تحقیقاتی ایجنسی کا دعویٰ ہے کہ 29 سالہ مشتبہ شخص نے آندرے کو بیلٹ کے ذریعے گلا دبا کر قتل کیا، تاہم اس حوالے سے مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ آندرے کورونا کی ویکسین بنانے والی 18 سائنسدانوں پر مشتمل ٹیم کے رکن تھے جس نے کامیابی سے 2020 میں ویکسین تیار کی۔
کورونا وائرس کی ویکسین کی تیاری کے بعد 2021 میں روسی صدر پوتن نے انہیں ایوارڈ سے بھی نوازا تھا۔