کوئٹہ: ریکوڈک تنازع خوش اسلوبی سے طے ہوگیا، پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے بیرونی سرمایہ کاری کے منصوبے ریکوڈک کا معاہدہ حتمی طور پر طے پاگیا ہے۔
معاہدے پر 15 دسمبر 2022 کو دستخط کے بعد پاکستان پر بین الاقوامی عدالت کی جانب سے عائد 6.5 ارب ڈالر کا جرمانہ غیر موثر ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کی 9 تاریخ کو سپریم کورٹ نے ریکوڈک معاہدے کو قانونی قرار دیتے ہوئے اپنی رائے پر مشتمل محفوظ فیصلہ سنایا تھا۔
چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے 5 رکنی بینچ نے ریکوڈک کیس کا 13 صفحات پر مشتمل فیصلہ دیا، جس میں لکھا گیا تھا کہ ریکوڈک صدارتی ریفرنس میں 2 سوال پوچھے گئے تھے۔ فیصلے میں قرار دیا گیا تھا ریکوڈک معاہدہ عدالت عظمیٰ کے 2013 کے فیصلے کے خلاف نہیں۔ ماہرین کی رائے لے کر ہی وفاقی و صوبائی حکومتوں نے معاہدہ کیا۔
امید کی جارہی ہے کہ اس معاملے کے طے ہونے کے بعد ملکی ترقی اور خوش حالی کی راہیں ہموار ہوں گی۔